الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
80. باب الْعُمْرَةِ
80. باب: عمرے کا بیان۔
Chapter: Regarding ’Umrah.
حدیث نمبر: 1992
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا النفيلي، حدثنا زهير، حدثنا ابو إسحاق، عن مجاهد، قال:" سئل ابن عمر كم اعتمر رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: مرتين"، فقالت عائشة:" لقد علم ابن عمر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قد اعتمر ثلاثا، سوى التي قرنها بحجة الوداع".
(مرفوع) حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ:" سُئِلَ ابْنُ عُمَرَ كَمْ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: مَرَّتَيْنِ"، فَقَالَتْ عَائِشَةُ:" لَقَدْ عَلِمَ ابْنُ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ اعْتَمَرَ ثَلَاثًا، سِوَى الَّتِي قَرَنَهَا بِحَجَّةِ الْوَدَاعِ".
مجاہد کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے عمرے کئے؟ انہوں نے جواب دیا: دو بار ۱؎، اس پر ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ابن عمر رضی اللہ عنہما کو یہ معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عمرے کے علاوہ جو آپ نے حجۃ الوداع کے ساتھ ملایا تھا تین عمرے کئے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 7384، 17574) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابواسحاق مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت ہے، مگر اس میں مذکور عمروں کی تعداد صحیح ہے)

وضاحت:
۱؎: عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے عمرہ حدیبیہ کو اور اسی طرح حج کے ساتھ والے عمرہ کو شمار نہیں کیا۔

Mujahid said: Ibn Umar was asked: How many times did the Messenger of Allah ﷺ perform Umrah ? He said: Twice. Aishah said: Ibn Umar knew that the Messenger of Allah ﷺ performed three Umrahs in addition to the one he combined with the Farewell Pilgrimage.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1987


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو إسحاق عنعن
وأصل الحديث متفق عليه (خ 1775 م 1255) بغير ھذا اللفظ
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 76

   صحيح البخاري1774عبد الله بن عمراعتمر النبي قبل أن يحج
   جامع الترمذي937عبد الله بن عمراعتمر أربعا إحداهن في رجب
   سنن أبي داود1986عبد الله بن عمراعتمر رسول الله قبل أن يحج
   سنن أبي داود1992عبد الله بن عمراعتمر ثلاثا سوى التي قرنها بحجة الوداع

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 937  
´رجب کے عمرے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چار عمرے کیے، ان میں سے ایک رجب میں تھا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 937]
اردو حاشہ: 1؎:
ترمذی نے یہ حدیث مختصراً روایت کی ہے شیخین نے اسے جریرعن منصورعن مجاہدکے طریق سے مفصلاً روایت کی ہے صحیح بخاری کے الفاظ یہ ہیں'قال:
دخلت أنا وعروۃ بن الزبیرالمسجد فإذا عبداللہ بن عمرجالس إلی حجرۃ عائشۃ،
وإذا ناس یصلون فی المسجد صلاۃ الضحیٰ،
قال:
فسألناہ عن صلاتہم فقال:
بدعۃ،
ثم قال لہ:
کم اعتمرالنبیﷺ قال:
اربع احداہن فی رجب،
فکرہناأن نردّعلیہ وقال:
سمعنااستنان عائشۃ أم المومنین فی الحجرۃ فقال عروۃ:
یا أم المومنین! ألاتسمعین ما یقول ابوعبدالرحمن؟ قالت:
مایقول؟ قال:
یقول:
أن رسول اللہﷺ اعتمر أربع عمرات إحداہن فی رجب،
قالت:
-یرحمہ اللہ اباعبدالرحمن- مااعتمر عمرۃ إلا وہو شاہد،
وما اعتمرفی رجب قط'۔
(مجاہدکہتے ہیں کہ میں اورعروہ بن زبیرمسجدنبوی میں داخل ہوئے اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا کو عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کے پاس بیٹھاپایا،
لوگ مسجد میں صلاۃ الضحی (چاشت کی صلاۃ) پڑھ رہے تھے،
ہم نے ابن عمر رضی اللہ عنہا سے ان لوگوں کی صلاۃ کے بارے میں پوچھا،
فرمایا:
یہ بدعت ہے،
پھرمجاہد نے ان سے پوچھانبی اکرمﷺ نے کتنے عمرے کئے تھے؟ کہا:
چارعمرے ایک ماہ رجب میں تھا،
ہم نے یہ ناپسند کیا کہ ان کی تردید کریں،
ہم نے ام المومنین عائشہ کی حجرے میں آواز سنی تو عروہ نے کہا:
ام المومنین ابوعبدالرحمن ابن عمرجوکہہ رہے ہیں کیا آپ اسے سن رہی ہیں؟ کہا:
کیا کہہ رہے ہیں،
کہا کہہ رہے کہ رسول اللہﷺ نے چارعمرے کئے ایک رجب میں تھافرمایا:
ابوعبدالرحمن ابن عمرپراپنا رحم فرماتے،
رسول اللہﷺ کے ہرعمرہ میں وہ حاضرتھے (پھر بھی یہ بات کہہ رہے ہیں) آپ نے رجب میں ہرگزعمرہ نہیں کیا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 937   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.