الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: طب (علاج و معالجہ) کے احکام و مسائل
Chapters on Medicine
19. باب مَا جَاءَ أَنَّ الْعَيْنَ حَقٌّ وَالْغَسْلُ لَهَا
19. باب: نظر بد کے حق ہونے اور اس کے لیے غسل کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2061
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو حفص عمرو بن علي، حدثنا يحيى بن كثير ابو غسان العنبري، حدثنا علي بن المبارك، عن يحيى بن ابي كثير، حدثني حية بن حابس التميمي، حدثني ابي، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا شيء في الهام والعين حق ".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ أَبُو غَسَّانَ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنِي حَيَّةُ بْنُ حَابِسٍ التَّمِيمِيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا شَيْءَ فِي الْهَامِ وَالْعَيْنُ حَقٌّ ".
حابس تمیمی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: الو (کے سلسلے میں لوگوں کے اعتقاد) کی کوئی حقیقت نہیں ہے اور نظر بد کا اثر حقیقی چیز ہے (یعنی سچ ہے)۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 3272)، وانظر مسند احمد (4/67) (صحیح) (سند میں حیہ بن حابس متابعت کے باب میں مقبول راوی ہیں، اس لیے حدیث شواہد کی وجہ سے صحیح ہے، تراجع الالبانی/5، السراج المنیر 5590)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، لكن قوله: " العين حق " صحيح.، الضعيفة (4804)، الصحيحة (1248) // ضعيف الجامع الصغير (6295)، صحيح الجامع الصغير (7503) //

   جامع الترمذي2061حابس بن ربيعةلا شيء في الهام والعين حق

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2061  
´نظر بد کے حق ہونے اور اس کے لیے غسل کرنے کا بیان۔`
حابس تمیمی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: الو (کے سلسلے میں لوگوں کے اعتقاد) کی کوئی حقیقت نہیں ہے اور نظر بد کا اثر حقیقی چیز ہے (یعنی سچ ہے)۔ [سنن ترمذي/كتاب الطب عن رسول اللَّهِ صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2061]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں حیہ بن حابس متابعت کے باب میں مقبول راوی ہیں،
ا س لیے حدیث شواہد کی وجہ سے صحیح ہے،
تراجع الألبانی/5،
السراج المنیر: 5590)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2061   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.