الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل
The Book of Fasting
25. بَابُ : دَعْوَةِ السُّحُورِ
25. باب: سحری کی دعوت دینے کا بیان۔
Chapter: Invitation to Sahur
حدیث نمبر: 2165
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا شعيب بن يوسف بصري، قال: حدثنا عبد الرحمن، عن معاوية بن صالح، عن يونس بن سيف، عن الحارث بن زياد، عن ابي رهم، عن العرباض بن سارية، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، وهو يدعو إلى السحور في شهر رمضان , وقال:" هلموا إلى الغداء المبارك".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ بَصْرِيٌّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ سَيْفٍ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي رُهْمٍ، عَنِ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يَدْعُو إِلَى السَّحُورِ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ , وَقَالَ:" هَلُمُّوا إِلَى الْغَدَاءِ الْمُبَارَكِ".
عرباض بن ساریہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: آپ رمضان کے مہینہ میں سحری کھانے کے لیے بلا رہے تھے، اور فرما رہے تھے: آؤ صبح کے مبارک کھانے پر۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصوم16 (2344)، (تحفة الأشراف: 9883)، مسند احمد 4/126، 127 (صحیح) (سند میں یونس بن سیف مقبول راوی ہیں، لیکن حدیث شواہد کی بناپر صحیح لغیرہ ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن النسائى الصغرى2165عرباض بن ساريةهلموا إلى الغداء المبارك
   سنن أبي داود2344عرباض بن ساريةهلم إلى الغداء المبارك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2344  
´سحری کے کھانے کو «غداء» (دوپہر کا کھانا) کہنے کا بیان۔`
عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان میں سحری کھانے کے لیے بلایا اور یوں کہا: بابرکت «غداء» پر آؤ۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2344]
فوائد ومسائل:
کھانا انسانی فطرت کا ایک لازمہ ہے، مگر شریعت کی اتباع میں سحری کا کھانا مبارک کھانا ہوتا ہے۔
چونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ناطق وحی ہیں، اپنی مرضی سے کچھ نہیں کہتے، اس لیے اگر کسی کی طبیعت میں سحری کے لیے چاہت نہ بھی ہو تو ایک دو لقمے یا کجھور یا کسی مشروب کے چند گھونٹ ضرور لے لینے چاہئیں تاکہ اس برکت سے حصہ مل جائے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2344   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.