الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
23. باب الصَّلاَةِ عَلَى الْقَبْرِ:
23. باب: قبر پر نماز جنازہ پڑھنا۔
حدیث نمبر: 2211
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حدثنا حسن بن الربيع ، ومحمد بن عبد الله بن نمير ، قالا: حدثنا عبد الله بن إدريس ، عن الشيباني ، عن الشعبي ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " صلى على قبر بعد ما دفن، فكبر عليه اربعا "، قال الشيباني: فقلت للشعبي: من حدثك بهذا؟، قال: الثقة عبد الله بن عباس ، هذا لفظ حديث حسن، وفي رواية ابن نمير، قال: " انتهى رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى قبر رطب، فصلى عليه وصفوا خلفه، وكبر اربعا "، قلت لعامر: من حدثك؟، قال: الثقة من شهده ابن عباس،حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَلَّى عَلَى قَبْرٍ بَعْدَ مَا دُفِنَ، فَكَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعًا "، قَالَ الشَّيْبَانِيُّ: فَقُلْتُ لِلشَّعْبِيِّ: مَنْ حَدَّثَكَ بِهَذَا؟، قَالَ: الثِّقَةُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ ، هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ حَسَنٍ، وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ نُمَيْرٍ، قَالَ: " انْتَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى قَبْرٍ رَطْبٍ، فَصَلَّى عَلَيْهِ وَصَفُّوا خَلْفَهُ، وَكَبَّرَ أَرْبَعًا "، قُلْتُ لِعَامِرٍ: مَنْ حَدَّثَكَ؟، قَالَ: الثِّقَةُ مَنْ شَهِدَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ،
حسن بن ربیع اور محمد بن عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں عبداللہ بن ادریس نے شیبانی سے حدیث سنائی، انھوں نے شعبی سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میت کے دفن کیے جانے کے بعد ایک قبر پر نماز جنازہ پڑھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر چار تکبیریں کہیں۔ شیبانی نے کہا: میں نے شعبی سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ حدیث کس نے بیان کی؟انھوں نے کہا: ایک قابل اعتماد ہستی، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے۔یہ حسن کی حدیث کے الفاظ ہیں اور ابن نمیر کی روایت میں ہے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک گیلی (نئی) قبر کے پاس تشریف لے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر نماز (جنازہ) پڑھی اور انھوں نے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صفیں بنائیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار تکبیریں کہیں۔میں نے عامر (بن شراحیل شعبی) سے پوچھا: آپ کو (یہ حدیث) کس نے بیان کی؟انھوں نے کہا: ایک قابل اعتماد ہستی جو اس جنازے میں شریک تھے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے۔
امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک قبر پر (میت کے) دفن کے بعد نماز پڑھی اور اس میں چار تکبیرات کہیں، شیبانی کہتے ہیں: میں نے شعبی سے پوچھا: آپ تمہیں یہ حدیث کس نے سنائی؟ انھوں نے کہا: ایک قابل اعتماد شخصیت،عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے۔ یہ حسن کی روایت ہے اور ابن نمیر کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک نئی اورتازہ قبر پرپہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر نماز جنازہ پڑھی اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صف بنائی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار تکبیریں کہیں۔ میں (شیبانی) نے عامر (شعبی) سے پوچھا: تمہیں یہ حدیث کس نے بیان کی؟ انھوں نے کہا: ایک قابل اعتماد جو اس جنازے میں شریک تھا حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 954


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.