الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
The Book of Sales (Bargains)
110. بَابُ بَيْعِ الْمُدَبَّرِ:
110. باب: مدبر کا بیچنا کیسا ہے؟
(110) Chapter. The sale of Mudabbar (i.e., a slave who is promised by his master to be manumitted after the latter’s death).
حدیث نمبر: 2233
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني زهير بن حرب، حدثنا يعقوب، حدثنا ابي، عن صالح، قال: حدث ابن شهاب، ان عبيد الله اخبره، ان زيد بن خالد، وابا هريرة رضي الله عنه اخبراه،" انهما سمعا رسول الله صلى الله عليه وسلم يسال عن الامة تزني ولم تحصن؟ قال: اجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم بيعوها بعد الثالثة او الرابعة".(مرفوع) حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ: حَدَّثَ ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ أَخْبَرَهُ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ، وَأَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَخْبَرَاهُ،" أَنَّهُمَا سَمِعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ عَنِ الْأَمَةِ تَزْنِي وَلَمْ تُحْصَنْ؟ قَالَ: اجْلِدُوهَا، ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا، ثُمَّ بِيعُوهَا بَعْدَ الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ".
مجھ سے زہیر بن حرب نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے یعقوب نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے صالح نے بیان کیا کہ ابن شہاب نے بیان کیا، انہیں عبیداللہ نے خبر دی، انہیں زید بن خالد اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ ان دونوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ سے غیر شادی شدہ باندی کے متعلق جو زنا کر لے سوال کیا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کر لے تو اسے کوڑے لگاؤ۔ اور پھر اسے بیچ دو۔ (آخری جملہ آپ نے) تیسری یا چوتھی مرتبہ کے بعد (فرمایا تھا)۔

Narrated Zaid bin Khalid and Abu Huraira: that Allah's Apostle was asked about an unmarried slave-girl who committed illegal sexual intercourse. They heard him saying, "Flog her, and if she commits illegal sexual intercourse after that, flog her again, and on the third (or the fourth) offense, sell her."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 34, Number 435


   صحيح البخاري2233اجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم بيعوها بعد الثالثة أو الرابعة
   صحيح البخاري6838اجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم بيعوها ولو بضفير
   صحيح البخاري2556اجلدوها ثم إذا زنت فاجلدوها ثم إذا زنت فاجلدوها في الثالثة أو الرابعة بيعوها ولو بضفير
   صحيح البخاري2154إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فبيعوها ولو بضفير
   صحيح مسلم4447الأمة إذا زنت ولم تحصن قال إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم بيعوها ولو بضفير
   سنن أبي داود4469اجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فبيعوها ولو بضفير
   سنن ابن ماجه2565اجلدها فإن زنت فاجلدها ثم قال في الثالثة أو في الرابعة فبعها ولو بحبل من شعر
   صحيح البخاري2153إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فبيعوها ولو بضفير
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم535 إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم بيعوها ولو بضفير
   مسندالحميدي831إذا زنت أمة أحدكم، فاجلدوها، فإن عادت فاجلدوها، فإن عادت فاجلدوها، قال في الثالثة، أو في الرابعة فبيعوها ولو بضفير
   مسندالحميدي1113إذا زنت أمة أحدكم فتبين زناها، فليجلدها الحد، ولا يثرب، ثم إن عادت فزنت فتبين زناها، فليجلدها الحد، ولا يثرب، ثم إن عادت فتبين زناها فليبعها ولو بضفير من شعر، يعني الحبل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 535  
´زانیہ لونڈی کی سزا`
«. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن الامة إذا زنت ولم تحصن، فقال: إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم بيعوها ولو بضفير . . .»
. . . رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس لونڈی کے بارے میں پوچھا: گیا جو زنا کرے اور وہ محصنہ (شادی شدہ) نہ ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب وہ زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر زنا کرے تواسے کوڑے لگاؤ، پھر اسے بیچ دو اگرچہ (اس کی قیمت) «ضيفر» (ایک رسی) ہی ہو . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 535]

تحقیق: صحیح، «وصرح ابن شهاب الزهري بالسماع عند الحميدي»

تخریج:
[واخرجه البخاري 2153، 2154، من حديث مالك به و رواه مسلم 33/1704، من حديث الزهري به]

تفقہ:
➊ لونڈی خواہ محصنہ (شادی شدہ) ہو یا غیر محصنہ اسے زنا کی حد لگائی جائے گی لیکن یاد رہے کہ لونڈیوں پر رجم کی سزا نہیں ہے بلکہ انہیں پچاس کوڑے لگائے جائیں گے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے لونڈیوں کی زنا میں پچاس پچاس کوڑے لگوائے تھے۔ ديكهئے: [موطا امام مالك 827/2 ح16٠8 وسنده صحيح]
➋ اس پر اجماع ہے کہ زانیہ لونڈی کو آزاد زانیہ کی بہ نسبت آدھی سزا ملے گی یعنی اسے پچاس کوڑے لگائے جائیں گے۔ دیکھئے: [التمهيد 98/9]
➌ بعض علماء احصان سے مراد اسلام لیتے ہیں۔ دیکھئے: [التمهيد 102/9]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا «فإذا أحصن۔۔۔۔۔۔۔۔ إذا تزوجن» [مصنف ابن ابي شيبه 394/4 ح17574، وسنده صحيح، عنعنة هشيم عن حصين محمولة على السماع و صرح بالسماع عند ابن جرير فى تفسيره 16/5] لہٰذا یہاں «محصنه» کا معنی شادی شدہ ہی راجح ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 55   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4469  
´غیر شادی شدہ لونڈی زنا کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟`
ابوہریرہ اور زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ لونڈی جب زنا کرے اور وہ شادی شدہ نہ ہو (تو اس کا کیا حکم ہے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر وہ زنا کرے تو اسے کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کرے تو اسے پھر کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کرے تو اسے پھر کوڑے لگاؤ، پھر اگر وہ زنا کرے تو اسے بیچ دو، گو ایک رسی ہی کے عوض میں ہو۔‏‏‏‏ ابن شہاب زہری کہتے ہیں: مجھے اچھی طرح معلوم نہیں کہ یہ آپ نے تیسری بار میں فرمایا: یا چوتھی بار میں اور «ضفیر» کے معنی رسی کے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4469]
فوائد ومسائل:
غلام اور لونڈی کی حد آزاد کی حد سے آدھی ہوتی ہے، یعنی پچاس کوڑےاور درے۔
ارشادباری تعالیٰ ہے: (فَإِنْ أَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ) (النساء: 25) اگر یہ لانڈیاں فحش کاری کریں توان پر آزاد عورتوں کی سزا کا نصٖف ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4469   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2233  
2233. حضرت زید بن خالد اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا جبکہ آپ سے اس لونڈی کے متعلق سوال کیا گیا جوزناکرے اور شادی شدہ نہ ہو، تو آپ نے فرمایا؛ اسے کوڑے لگاؤ۔ اگر پھر زنا کرے تو کوڑے لگاؤ۔ پھر تیسری یاچوتھی مرتبہ کے بعد فرمایا: اسے فروخت کردو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2233]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے مشکل ہے۔
حافظ ؒنے کہا ا س حدیث سے یہ نکلا کہ لونڈی جب زنا کرے تو ا س کو بیچ ڈالیں اور یہ عام ہے اس لونڈی کو بھی شامل ہے جو مدبرہ ہے۔
تو مدبرہ کی بیع کا جواز نکلا، عینی نے اس پر یہ اعتراض کیا کہ حدیث میں جواز بیع مکرر سہ کرر زنا کرانے پر موقوف رکھا گیا ہے اور ان لوگوں کے نزدیک تو مدبرہ کی بیع ہر حال میں درست ہے خواہ وہ زنا کرائے یا نہ کرائے، تو اس سے استدلال صحیح نہیں ہوسکتا۔
میں کہتا ہوں کہ عینی ؒ کا اعتراض فاسد ہے۔
اس لیے کہ مدبرہ لونڈی اگر مکرر سہ کرر زنا کرائے تو اس کے بیچنے کا جواز اس حدیث سے نکلا اور جو لوگ مدبر کی بیع کو جائز نہیں سمجھتے وہ زنا کرنے کی صورت میں بھی اس کے جواز کے قائل نہیں ہیں۔
پس یہ حدیث ان کے قول کے خلاف ہوئی اور موافق ہوئی ان کے جو مدبر کی بیع کے جواز کے قائل ہیں۔
اور گو بیع کا حکم اس حدیث میں زنا کے مکرر سہ کرر ہونے پر دیا گیا ہے، مگر قرینہ دلالت کرتا ہے کہ بیع اس پر موقوف نہیں ہے۔
اس لیے کہ جو لونڈی مطلق زنا نہ کرائے یا ایک ہی بار کرائے اس کا بھی بیچنا درست ہے۔
اب عینی کا یہ کہنا کہ یہ دلالت بعبارۃ النص ہے یا اشارۃ النص یا دلالۃ النص؟ اس کے جواب میں یہ کہیں گے کہ یہ دلالۃ النص ہے کیوں کہ حدیث میں مطلق لونڈی کا ذکر ہے اور وہ مدبرہ کو شامل ہے۔
(وحیدی)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2233   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.