الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طلاق کے فروعی احکام و مسائل
Divorce (Kitab Al-Talaq)
23. باب إِذَا أَسْلَمَ أَحَدُ الزَّوْجَيْنِ
23. باب: میاں بیوی میں سے کوئی ایک مسلمان ہو جائے اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: If One Of The Two Who Are Married Accepts Islam.
حدیث نمبر: 2238
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا وكيع، عن إسرائيل، عن سماك، عن عكرمة، عن ابن عباس،" ان رجلا جاء مسلما على عهد النبي صلى الله عليه وسلم، ثم جاءت امراته مسلمة بعده، فقال: يا رسول الله، إنها قد كانت اسلمت معي فردها علي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ،" أَنَّ رَجُلًا جَاءَ مُسْلِمًا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ جَاءَتِ امْرَأَتُهُ مُسْلِمَةً بَعْدَهُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهَا قَدْ كَانَتْ أَسْلَمَتْ مَعِي فَرُدَّهَا عَلَيَّ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص مسلمان ہو کر آیا پھر اس کے بعد اس کی بیوی بھی مسلمان ہو کر آ گئی، تو اس نے کہا: اللہ کے رسول! یہ میرے ساتھ ہی مسلمان ہوئی ہے تو آپ اسے میرے پاس لوٹا دیجئیے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/النکاح 42 (1144)، سنن ابن ماجہ/النکاح 60 (2008)، (تحفة الأشراف: 6107)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/232، 323) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سماک کی عکرمہ سے روایت میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے، اور یہاں بھی دونوں روایتوں میں اضطراب ظاہر ہے)

Narrated Abdullah ibn Abbas: A man came after embracing Islam during the time of the Messenger of Allah ﷺ. Afterwards his wife came after embracing Islam. He said: Messenger of Allah, she embraced Islam along with me; so restore her to me.
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2230


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (1144،2008)
سماك عن عكرمة:سلسلة ضعيفة،وإليه أشار في التقريب (2624) وأما عن غير عكرمة فسماك: صدوق حسن الحديث،إذا روي قبل اختلاطه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 85

   سنن أبي داود2238عبد الله بن عباسرجلا جاء مسلما على عهد النبي ثم جاءت امرأته مسلمة بعده فقال يا رسول الله إنها قد كانت أسلمت معي فردها علي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2238  
´میاں بیوی میں سے کوئی ایک مسلمان ہو جائے اس کے حکم کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص مسلمان ہو کر آیا پھر اس کے بعد اس کی بیوی بھی مسلمان ہو کر آ گئی، تو اس نے کہا: اللہ کے رسول! یہ میرے ساتھ ہی مسلمان ہوئی ہے تو آپ اسے میرے پاس لوٹا دیجئیے۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2238]
فوائد ومسائل:
ایام کفر وشرک کے نکاح بعد از اسلام بھی صحیح سمجھے جاتے ہیں۔
تجدید کی قطعاً کوئی ضرورت نہیں الا یہ کہ کسی واضح حرمت کا ارتکاب ہواہو۔
مثلاً کسی محرم نسبی یا رضاعی سے نکاح کیا ہوتو فسخ ہوجائے گا ورنہ نہیں۔
جیسے کہ آگے تفصیل آرہی ہے۔
تاہم باعتبار سند یہ روایت ضعیف ہے۔
(إرواء الغلیل، حدیث:1918)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2238   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.