الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طلاق کے فروعی احکام و مسائل
Divorce (Kitab Al-Talaq)
40. باب مَنْ أَنْكَرَ ذَلِكَ عَلَى فَاطِمَةَ
40. باب: فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا پر نکیر کرنے والوں کا بیان۔
Chapter: Whoever Rejected What Fatimah Bint Qais Said.
حدیث نمبر: 2296
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا احمد بن عبد الله بن يونس، حدثنا زهير، حدثنا جعفر بن برقان، حدثنا ميمون بن مهران، قال: قدمت المدينة فدفعت إلى سعيد بن المسيب، فقلت:" فاطمة بنت قيس طلقت فخرجت من بيتها"، فقال سعيد:" تلك امراة فتنت الناس، إنها كانت لسنة فوضعت على يدي ابن ام مكتوم الاعمى".
(موقوف) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ، حَدَّثَنَا مَيْمُونُ بْنُ مِهْرَانَ، قَالَ: قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فَدُفِعْتُ إِلَى سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، فَقُلْتُ:" فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ طُلِّقَتْ فَخَرَجَتْ مِنْ بَيْتِهَا"، فَقَالَ سَعِيدٌ:" تِلْكَ امْرَأَةٌ فَتَنَتِ النَّاسَ، إِنَّهَا كَانَتْ لَسِنَةً فَوُضِعَتْ عَلَى يَدَيْ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ الْأَعْمَى".
میمون بن مہران کہتے ہیں کہ میں مدینہ آیا تو سعید بن مسیب کے پاس گیا اور میں نے کہا کہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کو طلاق دی گئی تو وہ اپنے گھر سے چلی گئی (ایسا کیوں ہوا؟) تو سعید نے جواب دیا: اس عورت نے لوگوں کو فتنے میں مبتلا کر دیا تھا کیونکہ وہ زبان دراز تھی لہٰذا اسے ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کے پاس رکھا گیا جو نابینا تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18021) (صحیح)» ‏‏‏‏ (لیکن ابن المسیب کا یہ بیان خلاف واقعہ، یعنی، فاطمہ کی منتقلی تین طلاق کے سبب تھی)

Maimun bin Mihram said “I came to Median and went to Saeed bin Al Musayyab”. I said (to him) Fathimah daughter of Qais was divorced and she shifted from her house. Saeed said “This woman has perverted people. She was arrogant so she was placed with Ibn Umm Makhtum, the blind. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2289


قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
السند حسن إلي سعيد بن المسيب ولكنه لم يذكر من حدثه بھذا فالخبر منقطع
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 86


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2296  
´فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا پر نکیر کرنے والوں کا بیان۔`
میمون بن مہران کہتے ہیں کہ میں مدینہ آیا تو سعید بن مسیب کے پاس گیا اور میں نے کہا کہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کو طلاق دی گئی تو وہ اپنے گھر سے چلی گئی (ایسا کیوں ہوا؟) تو سعید نے جواب دیا: اس عورت نے لوگوں کو فتنے میں مبتلا کر دیا تھا کیونکہ وہ زبان دراز تھی لہٰذا اسے ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کے پاس رکھا گیا جو نابینا تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2296]
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے، گویا اس میں ابن ام مکتوم کے گھر منتقل ہونے کی جو وجہ بیان کی گئی ہے، وہ صحیح نہیں ہے اس کی وجہ وہی ہے جو صحیح احادیث میں بیان ہوئی ہے کہ ابن ام مکتوم بصارت سے محروم تھے تو وہاں اس کے لئے پردے کی پابندی ضروری نہیں تھی۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2296   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.