الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
Fasting (Kitab Al-Siyam)
26. باب السِّوَاكِ لِلصَّائِمِ
26. باب: روزہ دار کے مسواک کرنے کا بیان۔
Chapter: Thae Siwak For The Fasting Person.
حدیث نمبر: 2364
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح، حدثنا شريك. ح وحدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن سفيان، عن عاصم بن عبيد الله، عن عبيد الله بن عامر بن ربيعة، عن ابيه، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يستاك وهو صائم"، زاد مسدد: ما لا اعد ولا احصي.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ. ح وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَاكُ وَهُوَ صَائِمٌ"، زَادَ مُسَدَّدٌ: مَا لَا أَعُدُّ وَلَا أُحْصِي.
عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو روزے کی حالت میں مسواک کرتے دیکھا، جسے میں نہ گن سکتا ہوں، نہ شمار کر سکتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصوم 28 (725)، (تحفة الأشراف: 5034)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/445، 446) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی عاصم ضعیف ہیں)

Narrated Amir ibn Rabiah: I have seen the Messenger of Allah ﷺ using a tooth-stick while he was fasting. Musaddad added in his version: "more often than I could count. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2357


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (725)
عاصم بن عبيد اللّٰه: ضعيف
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 88

   جامع الترمذي725عامر بن ربيعةيتسوك وهو صائم
   سنن أبي داود2364عامر بن ربيعةيستاك وهو صائم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 725  
´روزہ دار کے مسواک کرنے کا بیان۔`
عامر بن ربیعہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو روزہ کی حالت میں اتنی بار مسواک کرتے دیکھا کہ میں اسے شمار نہیں کر سکتا۔ [سنن ترمذي/كتاب الصيام/حدیث: 725]
اردو حاشہ:
1؎:
خواہ زوال سے پہلے ہو یا زوال کے بعد،
خواہ تازی لکڑی سے ہو،
یا خشک،
یہی اکثراہل علم کا قول ہے اور یہی راجح۔

نوٹ:
(سند میں عاصم بن عبیداللہ ضعیف راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 725   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2364  
´روزہ دار کے مسواک کرنے کا بیان۔`
عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو روزے کی حالت میں مسواک کرتے دیکھا، جسے میں نہ گن سکتا ہوں، نہ شمار کر سکتا ہوں۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2364]
فوائد ومسائل:
(1) روزہ رکھ کر مسواک کر لینے میں کوئی حرج نہیں۔
مسواک خواہ تازہ ہو یا خشک، ہر طرح سے جائز ہے۔
اور ظاہر ہے کہ تازہ مسواک کی رطوبت کو تھوکنا لازمی ہو گا جب کہ اس کے ذائقے کا منہ میں باقی رہ جانا معاف ہے۔
جہاں تک ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کا سوال ہے، تع بعض علماء اسے روزے کی حالت میں مکروہ قرار دیتے ہیں۔
لیکن ایسا سمجھنا صحیح نہیں ہے، اس کا حکم بھی مسواک سے مختلف نہیں ہے۔
اگر برش کے استعمال کے دوران میں، مسواک کرتے ہوئے یا وضو کرتے ہوئے دانتوں سے معمولی مقدار میں خون نکل آئے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
امام بخاری رحمة اللہ علیہ نے (باب سوال الرطب واليابس للصائم) کا عنوان قائم کر کے مندرجہ بالا روایت کو تعلیقا بیان فرمایا ہے۔

(2) دوسری حدیث جس میں ہے کہ روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بھی طیب ہوتی ہے۔
(صحيح البخاري‘ الصوم‘ حديث:1894‘ و صحيح مسلم‘ الصيام‘ حديث:1151) تو اس کا مفہوم منہ کو گندہ رکھنا نہیں بلکہ اس میں روزے دار کا اللہ کے ہاں محبوب ہونا بیان ہوا ہے اور یہ کہ اس کے معدہ کے خالی ہونے کی وجہ سے اس کے منہ میں جو نامناسب سی بو پیدا ہو جاتی ہے، وہ بھی اللہ کے ہاں پسندیدہ ہے۔
اور ہر حال اور کیفیت میں منہ کو صاف ستھرا رکھنا مطلوب ہے اور روزہ دار ہر حال میں اللہ کا محبوب ہے۔

(3) اس حدیث کی اسنادی بحث کے لیے دیکھئے: (إرواء الغلیل، حدیث: 68)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2364   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.