الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
Fasting (Kitab Al-Siyam)
55. باب فِي صَوْمِ الْمُحَرَّمِ
55. باب: محرم کے روزے کا بیان۔
Chapter: Regarding Fasting In Muharram.
حدیث نمبر: 2430
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن موسى، حدثنا عيسى، حدثنا عثمان يعني ابن حكيم، قال: سالت سعيد بن جبير عن صيام رجب. فقال اخبرني ابن عباس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" كان يصوم حتى نقول لا يفطر ويفطر حتى نقول لا يصوم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا عِيسَى، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ يَعْنِي ابْنَ حَكِيمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ صِيَامِ رَجَبٍ. فَقَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ لَا يُفْطِرُ وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ لَا يَصُومُ".
عثمان بن حکیم کہتے ہیں کہ میں نے سعید بن جبیر سے رجب کے روزوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھے بتایا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تو رکھتے چلے جاتے یہاں تک کہ ہم کہتے: افطار ہی نہیں کریں گے، اسی طرح جب روزے چھوڑتے تو چھوڑتے چلے جاتے یہاں تک کہ ہم کہتے: اب روزے رکھیں گے ہی نہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصیام 34 (1157)، (تحفة الأشراف: 5554)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الصیام 41 (2348، 2348)، سنن ابن ماجہ/الصیام 30 (1711)، مسند احمد (1/226، 227، 231، 326) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ باب کئی نسخوں میں نہیں ہے، جب کہ مولانا وحیدالزماں کے نسخہ میں موجود ہے، اور تبویب حدیث کے مطابق ہے، واللہ اعلم۔

Narrated Uthman bin Hakim: I asked Saeed bin Jubair about fasting during Rajab. He said: Ibn Abbas told me that the Messenger of Allah ﷺ used to fast to such an extent that we thought that he would never break his fast ; and he would go without fasting to such and extent that he would never fast.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2424


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1971 مختصرًا) صحيح مسلم (1157)

   سنن النسائى الصغرى2348عبد الله بن عباسيصوم حتى نقول لا يفطر ويفطر حتى نقول ما يريد أن يصوم ما صام شهرا متتابعا غير رمضان منذ قدم المدينة
   صحيح مسلم2726عبد الله بن عباسيصوم حتى نقول لا يفطر ويفطر حتى نقول لا يصوم
   سنن أبي داود2430عبد الله بن عباسيصوم حتى نقول لا يفطر ويفطر حتى نقول لا يصوم
   سنن ابن ماجه1711عبد الله بن عباسيصوم حتى نقول لا يفطر ويفطر حتى نقول لا يصوم ما صام شهرا متتابعا إلا رمضان منذ قدم المدينة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2430  
´محرم کے روزے کا بیان۔`
عثمان بن حکیم کہتے ہیں کہ میں نے سعید بن جبیر سے رجب کے روزوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھے بتایا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تو رکھتے چلے جاتے یہاں تک کہ ہم کہتے: افطار ہی نہیں کریں گے، اسی طرح جب روزے چھوڑتے تو چھوڑتے چلے جاتے یہاں تک کہ ہم کہتے: اب روزے رکھیں گے ہی نہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2430]
فوائد ومسائل:
رجب، حرمت والے مہینوں میں سے ہے۔
اور اس حدیث کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس مہینے میں خوب روزے رکھتے تھے۔
یا یہ مراد ہے کہ دیگر مہینوں کی طرح کبھی رکھتے اور کبھی نہ رکھتے تھے۔
اس کا کوئی خاص حکم نہیں ہے۔
واللہ اعلم.
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2430   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.