الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
روزوں کے احکام و مسائل
1. باب فَضْلِ شَهْرِ رَمَضَانَ:
1. باب: ماہ رمضان کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 2497
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن حاتم ، والحلواني ، قالا: حدثنا يعقوب ، حدثنا ابي ، عن صالح ، عن ابن شهاب ، حدثني نافع بن ابي انس ، ان اباه حدثه، انه سمع ابا هريرة رضي الله عنه، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا دخل رمضان " بمثله.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، وَالْحُلْوَانِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي نَافِعُ بْنُ أَبِي أَنَسٍ ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ " بِمِثْلِهِ.
صالح نے ابن شہاب سے باقی ماندہ سابقہ سند سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب رمضان داخل (شروع) ہوتا ہے۔" (باقی الفاظ) اسی (یونس کی حدیث) کے مانندہیں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ماہ رمضان داخل ہوتا ہے آگے سابقہ حدیث ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1079


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2497  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
صُفِّدَت:
قید کر دیے جاتے ہیں،
ہتھکڑی لگا دی جاتی ہے۔
(2)
سَلسِلَت:
جکڑ دیے جاتے ہیں۔
زنجیروں میں باندھ دیے جاتے ہیں۔
فوائد ومسائل:
حضرت شاہ ولی اللہ کے بقول جنت اور رحمت کے دروازے کھلنا،
دوزخ کے دروازے بند ہونا اور شیاطین کا مقید اور بے بس ہونا،
ان لوگوں کے اعتبار سے ہے جو اللہ کے صالح اور اطاعت شعاربندے ہیں۔
یعنی اہل ایمان ہیں۔
جورمضان میں خیر وسعادت حاصل کرنے کی طرف مائل ہوتے ہیں۔
رمضان کی رحمتوں اور برکتوں سے استفادہ کی خاطر طاعات وحسنات میں مشغول اور منہمک ہوتے ہیں۔
دن کو روزہ رکھ کر ذکر وفکر اور تلاوت میں وقت گزارتے ہیں۔
اور رات کو تراویح،
دعا واستغفار میں مشغول ہوتے ہیں اور ان کے انوروبرکات سے متأثر ہو کر عام مومنوں کے دل بھی رمضان مبارک میں عام مہینوں کے مقابلہ میں عبادات اور نیکیوں کی طرف زیادہ مائل ہوتے ہیں اور بہت گناہوں سے کنارہ کش ہو جاتے ہیں یہاں تک کہ بہت سے غیر محتاط اور آزاد منش مسلمان بھی رمضان میں اپنی روش میں کچھ نہ کچھ تبدیلی کر لیتے ہیں۔
باقی رہے کفار اور خدا ناشناس لوگ اور وہ خدا فراموش،
آخرت فراموش،
بلکہ خدا سے ناآشنا اورغفلت شعار لوگ جو رمضان اور اس کے احکام وبرکات سے کوئی سروکار ہی نہیں رکھتے اور اس کے آنے پر ان کی زندگیوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی۔
تو ان بشارتوں کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
احادیث میں اسی قسم کی بشارتیں جہاں بھی آئیں درحقیقت ان تمام کا تعلق صحیح ایماندار لوگوں سے ہے۔
جو لوگ خود ہی اپنے آپ کو ان سعادتوں اور برکتوں سے محروم رکھتے ہیں اور بارہ مہینے شیطان کی پیروی پروہ مطمئن ہیں۔
تو پھر اللہ کے ہاں ان کے لیے محرومی ونامرادی کے سوا کیا ہو سکتا ہے۔
(حجۃ اللہ البالغہ ج 2۔
ص۔
50 طبعہ منیریہ)

   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2497   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.