الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
21. باب مَا يُجْزِئُ مِنَ الْغَزْوِ
21. باب: جہاد کے بدلے میں کون سی چیز کافی ہے؟
Chapter: What Is Accepted As Participation In Battle.
حدیث نمبر: 2510
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا سعيد بن منصور، اخبرنا ابن وهب، اخبرني عمرو بن الحارث، عن يزيد بن ابي حبيب، عن يزيد بن ابي سعيد مولى المهري،عن ابيه، عن ابي سعيد الخدري، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعث إلى بني لحيان وقال: ليخرج من كل رجلين رجل، ثم قال: للقاعد ايكم خلف الخارج في اهله وماله بخير، كان له مثل نصف اجر الخارج".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ مَوْلَى الْمَهْرِيِّ،عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ إِلَى بَنِي لَحْيَانَ وَقَالَ: لِيَخْرُجْ مِنْ كُلِّ رَجُلَيْنِ رَجُلٌ، ثُمَّ قَالَ: لِلْقَاعِدِ أَيُّكُمْ خَلَفَ الْخَارِجَ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ بِخَيْرٍ، كَانَ لَهُ مِثْلُ نِصْفِ أَجْرِ الْخَارِجِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو لحیان کی طرف ایک لشکر بھیجا اور فرمایا: ہر دو آدمی میں سے ایک آدمی نکل کھڑا ہو، اور پھر خانہ نشینوں سے فرمایا: تم میں جو کوئی مجاہد کے اہل و عیال اور مال کی اچھی طرح خبرگیری کرے گا تو اسے جہاد کے لیے نکلنے والے کا نصف ثواب ملے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الإمارة 38 (1896)، (تحفة الأشراف: 4414)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/15، 49، 55) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Saeed Al Khudri said “The Messenger of Allah ﷺ sent an expedition towards Banu Lihyan and said “One of the two persons should go forth. He then said to those who sat (at home), If any one of you looks after the family and property of a warrior, he will receive half the reward of the one who goes forth (in jihad). ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2504


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1896)

   صحيح مسلم4907سعد بن مالكأيكم خلف الخارج في أهله وماله بخير كان له مثل نصف أجر الخارج
   سنن أبي داود2510سعد بن مالكأيكم خلف الخارج في أهله وماله بخير كان له مثل نصف أجر الخارج

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2510  
´جہاد کے بدلے میں کون سی چیز کافی ہے؟`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو لحیان کی طرف ایک لشکر بھیجا اور فرمایا: ہر دو آدمی میں سے ایک آدمی نکل کھڑا ہو، اور پھر خانہ نشینوں سے فرمایا: تم میں جو کوئی مجاہد کے اہل و عیال اور مال کی اچھی طرح خبرگیری کرے گا تو اسے جہاد کے لیے نکلنے والے کا نصف ثواب ملے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2510]
فوائد ومسائل:
مذکورہ بالا حدیث سے یہ سمجھا گیا ہے کہ جو شخص مجاہد کے اہل خانہ کی عمدہ طور سے خبر گیری کرے تو ا س کو بھی مجاہد کی طرح پورا ثواب ملتا ہے۔
اور اس دوسری حدیث میں آدھے ثواب کا ذکر آیا ہے۔
تو ان میں تطبیق اس طرح ہے۔
حافظ ابن حجر فرماتے ہیں۔
اگر ان دونوں افراد کے مجموعی ثواب کو آدھا آدھا کیا جائے تو دونوں کےلئے برابر ہوجاتا ہے۔
اور اس طرح تعارض نہیں رہتا۔
مگر راقم مترجم کا خیال ہے۔
کہ اگر پیچھے رہنے والے نے اس رکنے کے عمل کو ترجیح دی ہو تو اسے آدھا ثواب ملے گا۔
لیکن اگر یہ دونوں ہی قتال میں شریک ہونے کے شائق ہوں اورامیر کسی ایک کو قتال کے لئے منتخب کرے۔
اور دوسرے کو اس کے اہل خانہ کی خدمت کا پابند کرے۔
تو اس طرح یہ دونوں ہی ثواب میں برابر ہوں گے۔
واللہ اعلم
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2510   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.