سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
ابواب: جن چیزوں سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور جن سے نہیں ہوتا
Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not
172. بَابُ : مُمَاسَةِ الْجُنُبِ وَمُجَالَسَتِهِ
172. باب: جنبی کو چھونے اور اس کے ساتھ بیٹھنے کا بیان۔
Chapter: Touching A Junub Person And Sitting With Him
حدیث نمبر: 268
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا جرير، عن الشيباني، عن ابي بردة، عن حذيفة، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا لقي الرجل من اصحابه ماسحه ودعا له، قال: فرايته يوما بكرة فحدت عنه ثم اتيته حين ارتفع النهار، فقال: إني رايتك فحدت عني، فقلت: إني كنت جنبا فخشيت ان تمسني، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن المسلم لا ينجس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قال: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَقِيَ الرَّجُلَ مِنْ أَصْحَابِهِ مَاسَحَهُ وَدَعَا لَهُ، قَالَ: فَرَأَيْتُهُ يَوْمًا بُكْرَةً فَحِدْتُ عَنْهُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ حِينَ ارْتَفَعَ النَّهَارُ، فَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُكَ فَحِدْتَ عَنِّي، فَقُلْتُ: إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا فَخَشِيتُ أَنْ تَمَسَّنِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ الْمُسْلِمَ لَا يَنْجُسُ".
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے اصحاب میں سے کسی آدمی سے ملتے تو اس (کے جسم) پر ہاتھ پھیرتے، اور اس کے لیے دعا کرتے تھے، ایک دن صبح کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر میں کترا گیا، پھر آپ کے پاس اس وقت آیا جب دن چڑھ آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں دیکھا تو تم مجھ سے کترا گئے؟ میں نے عرض کیا: میں جنبی تھا، مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں آپ مجھ پر ہاتھ نہ پھیریں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان ناپاک نہیں ہوتا ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی جنبی ہونے سے اس کا جسم اس طرح نجس نہیں ہوتا کہ کوئی اسے ہاتھ سے چھو لے تو ہاتھ نجس ہو جائے، اس کی نجاست حکمی ہوتی ہے عینی نہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائی، (تحفة الأشراف: 3392)، مسند احمد 5/384، 402 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن أبي داود230حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس
   صحيح مسلم825حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس
   سنن النسائى الصغرى269حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس
   سنن النسائى الصغرى268حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس
   سنن ابن ماجه535حذيفة بن حسيلالمسلم لا ينجس

سنن نسائی کی حدیث نمبر 268 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 268  
268۔ اردو حاشیہ:
➊ استاذ یا بزرگ کو چاہیے، وہ اپنے چھوٹوں اور شاگردوں کا خیال رکھے، ان کے حالات سے ضروری حد تک باخبر رہے تاکہ حسب ضرورت ان کی مدد اور رہنمائی کر سکے۔ ان سے مصافحہ کرے، ان سے میل جول رکھے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں دعا بھی دے۔ خصوصاً خادم دعا کا زیادہ مستحق ہے۔ یہ خدمت کا بدلہ بھی بن جائے گا۔
➋ جنابت، حیض اور بول و براز سے انسان نماز وغیرہ کے قابل نہیں رہتا۔ یہ معنوی پلیدی ہے۔ ظاہراً انسان، خصوصاً مسلمان پاک رہتا ہے۔ مندرجہ بالا حالات میں اس سے ملنا جلنا، اس کے ساتھ کھانا پینا، اس کا ہر قسم کے کام کاج کرنا جائز ہے، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس کا جوٹھا کھایا پیا جا سکتا ہے۔ وہ کسی چیز میں ہاتھ ڈال دے (مثلاً پانی وغیرہ میں) اور ہاتھ کو ظاہری نجاست بھی نہ لگی ہو تو وہ چیز پاک رہے گی۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 268   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 825  
حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اسے ملے، جبکہ وہ جنبی تھا، وہ آپﷺ سے الگ ہو گیا اور غسل کیا، پھر آ کر عرض کیا میں جنبی تھا۔ آپﷺ نے فرمایا: مسلمان پلید نہیں ہوتا۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:825]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جنابت ایک حکمی نجاست ہے حقیقی نجاست نہیں ہے اس لیے جنابت کی صورت میں انسان کا جسم پلید نہیں ہوتا۔
کافر کی نجاست بھی اعتقادی اور باطنی نجاست ہے ظاہری طور پر وہ نجس نہیں ہوتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 825   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.