الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
138. باب فِي النَّهْىِ عَنِ النُّهْبَى، إِذَا كَانَ فِي الطَّعَامِ قِلَّةٌ فِي أَرْضِ الْعَدُوِّ
138. باب: دشمن کے علاقہ میں غلہ کی کمی ہو تو غلہ لوٹ کر اپنے لیے رکھنا منع ہے۔
Chapter: Regarding The Prohibition Of Plundering When Food Is Scarce In The Land Of The Enemy.
حدیث نمبر: 2704
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا ابو معاوية، حدثنا ابو إسحاق الشيباني، عن محمد بن ابي مجالد، عن عبد الله بن ابي اوفى، قال: قلت: هل كنتم تخمسون يعني الطعام في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: اصبنا طعاما يوم خيبر فكان الرجل يجيء فياخذ منه مقدار ما يكفيه ثم ينصرف.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي مُجَالِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ: قُلْتُ: هَلْ كُنْتُمْ تُخَمِّسُونَ يَعْنِي الطَّعَامَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: أَصَبْنَا طَعَامًا يَوْمَ خَيْبَرَ فَكَانَ الرَّجُلُ يَجِيءُ فَيَأْخُذُ مِنْهُ مِقْدَارَ مَا يَكْفِيهِ ثُمَّ يَنْصَرِفُ.
عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے پوچھا: کیا آپ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں غلہ کا پانچواں حصہ نکالا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہمیں خیبر کے دن غلہ ملا تو آدمی آتا اور اس میں سے کھانے کی مقدار میں لے لیتا پھر واپس چلا جاتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 5172)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/355) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Abu Awfa: Muhammad ibn AbulMujahid reported Abdullah ibn Abu Awfa as saying: I asked: Did you set aside the fifth of the food in the time of the Messenger of Allah ﷺ? He replied: On the day of Khaybar we captured food and a man would come and take as much food of it as needed and then go away.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2698


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (4020)

   سنن أبي داود2704عبد الله بن علقمةأصبنا طعاما يوم خيبر فكان الرجل يجيء فيأخذ منه مقدار ما يكفيه ثم ينصرف
   بلوغ المرام1115عبد الله بن علقمةاصبنا طعاما يوم خيبر فكان الرجل يجيء فياخذ منه مقدار ما يكفيه ثم ينصرف

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1115  
´(جہاد کے متعلق احادیث)`
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خیبر کے روز ہمیں کھانے کی اشیاء ہاتھ آئیں تو ہر آدمی آتا اور اس میں سے اپنی ضرورت کے مطابق کھانے کے لیے حاصل کر لیتا تھا پھر واپس چلا جاتا۔ اسے ابوداؤد نے نقل کیا ہے ابن جارود اور حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1115»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الجهاد، باب في النهي عن النهبي إذا كان في الطعام قلة...، حديث:2704، وابن الجارود، حديث:1072، والحاكم:2 /126 صححه علي شرط البخاري، ووافقه الذهبي.»
تشریح:
اس سے بھی معلوم ہوا کہ خور و نوش کی چیزیں کھانے پینے کی حد تک ہر مجاہد تقسیم سے پہلے لے سکتا ہے‘ اس پر اس سے کوئی باز پرس نہیں ہوگی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1115   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.