الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نماز کے احکام
नमाज़ के नियम
8. باب سجود السهو وغيره
8. سجود سہو وغیرہ کا بیان
८. “ सज्दा सहु के नियम ”
حدیث نمبر: 274
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن خالد بن معدان رضي الله عنه قال: فضلت سورة الحج بسجدتين. رواه ابو داود في المراسيل. ورواه احمد والترمذي موصولا من حديث عقبة بن عامر وزاد: فمن لم يسجدهما فلا يقراهما. وسنده ضعيف.وعن خالد بن معدان رضي الله عنه قال: فضلت سورة الحج بسجدتين. رواه أبو داود في المراسيل. ورواه أحمد والترمذي موصولا من حديث عقبة بن عامر وزاد: فمن لم يسجدهما فلا يقرأهما. وسنده ضعيف.
سیدنا خالد بن معدان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سورۃ «الحج» کو دو سجدہ تلاوت کی وجہ سے فضیلت دی گئی ہے۔
اس کو ابوداؤد نے مراسیل میں ذکر کیا ہے۔ اور احمد اور ترمذی نے عتبہ بن عامر کی حدیث سے اسے موصول قرار دیا ہے اور اس میں اتنا اضافہ ہے جس نے اس سورۃ کے دونوں سجدے نہ کیے وہ اسے نہ پڑھے۔ اس کی سند ضعیف ہے۔
हज़रत ख़ालिद बिन मअदान रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि सूरत अल-हज « الحج » को दो सज्दा तिलावत की वजह से फ़ज़ीलत दी गई है।
इस को अबू दाऊद ने मरासील में बयान किया है। और अहमद और त्रिमीज़ी ने उत्बह बिन अमीर की हदीस से इसे मोसूल ठहराया है और इस में इतना बढ़ाया है जिस ने इस सूरत के दोनों सज्दे न किए वह इसे न पढ़े। इस की सनद ज़ईफ़ है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:70 وسنده ضعيف لإرساله، وأحمد: 4 /151، والترمذي، الجمعة، حديث:578 من حديث عقبة بن عامر، وسنده حسن لذاته.»

Narrated Khalid bin Ma'dan (RA): Surat al-Hajj has been distinguished by two prostrations. [Abu Dawud reported it among al-Marasil (a broken chain after the Tabi'i)]. Ahmad and at-Tirmidhi reported the above Hadith through a full chain of narrators from 'Uqba bin 'Aamir. It has the addition: "If anyone does not make two prostrations (when reciting Surat Al-Hajj), he should not recite it." [The chain of this Haditb is Da'if (weak)].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن

   جامع الترمذي578عقبة بن عامرمن لم يسجدهما فلا يقرأهما
   سنن أبي داود1402عقبة بن عامرمن لم يسجدهما فلا يقرأهما
   بلوغ المرام274عقبة بن عامر فضلت سورة الحج بسجدتين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 274  
´سجود سہو وغیرہ کا بیان`
سیدنا خالد بن معدان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سورۃ «الحج» کو دو سجدہ تلاوت کی وجہ سے فضیلت دی گئی ہے۔
اس کو ابوداؤد نے مراسیل میں ذکر کیا ہے۔ اور احمد اور ترمذی نے عتبہ بن عامر کی حدیث سے اسے موصول قرار دیا ہے اور اس میں اتنا اضافہ ہے جس نے اس سورۃ کے دونوں سجدے نہ کیے وہ اسے نہ پڑھے۔ اس کی سند ضعیف ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 274»
تخریج:
«أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:70 وسنده ضعيف لإرساله، وأحمد: 4 /151، والترمذي، الجمعة، حديث:578 من حديث عقبة بن عامر، وسنده حسن لذاته.»
تشریح:
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سورۂ حج کے دونوں سجدے کرنے چاہییں۔
نہ کرنے والے کے بارے میں فرمایا کہ وہ اسے نہ پڑھے۔
اس کی حکمت یہ معلوم ہوتی ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت مستحب ہے اور سجدۂ تلاوت کرنا مسنون ہے۔
ترک سنت سے بہتر ہے کہ مستحب عمل ہی نہ کرے‘ یعنی اس کی تلاوت ہی نہ کرے تاکہ ترک سنت کا مرتکب نہ ہو۔
2. حضرت عمر‘ حضرت عبداللہ بن عمر‘ حضرت عبداللہ بن مسعود‘ حضرت عبداللہ بن عباس‘ حضرت ابوموسیٰ‘ حضرت ابودرداء ‘ حضرت عمار بن یاسر اور دیگر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سورۂ حج میں دونوں سجدے کرتے تھے۔
تفصیل کے لیے دیکھیے: (نیل الأوطار:۳ /۱۱۰) اس لیے اس روایت کو ناقابل عمل کہنا غلط ہے۔
راویٔ حدیث:
«خالدبن معدان رحمہ اللہ» ‏‏‏‏ ان کی کنیت ابوعبداللہ کَلاعی (کاف پر فتحہ) ہے۔
حمص کے رہنے والے تھے۔
فقہاء تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔
ان کا قول ہے کہ میں نے ستر صحابہ رضی اللہ عنہم سے ملاقات کی ہے۔
ان کی وفات ۱۰۳ یا ۱۰۴ یا ۱۰۸ ہجری میں ہوئی۔
معدان کے میم پر فتحہ اور عین ساکن ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 274   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 578  
´سورۃ الحج کے سجدے کا بیان۔`
عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! سورۃ الحج کو یہ شرف بخشا گیا ہے کہ اس میں دو سجدے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ہاں، جو یہ دونوں سجدے نہ کرے وہ اسے نہ پڑھے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/أبواب السفر/حدیث: 578]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(مشرح بن ہاعان میں قدرے کلام ہے،
مگر خالد بن حمدان کی روایت سے تقویت پا کر یہ حدیث حسن کے درجہ کو پہنچ جاتی ہے /دیکھئے ابی داؤد رقم: 1265/م)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 578   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1402  
´سجدہ تلاوت کا بیان اور یہ کہ قرآن کریم میں کتنے سجدے ہیں؟`
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا سورۃ الحج میں دو سجدے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اور جو یہ دونوں سجدے نہ کرے وہ انہیں نہ پڑھے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب سجود القرآن /حدیث: 1402]
1402. اردو حاشیہ: اس حدیث سے سورۃ الحج میں دو سجدوں کا اثبات ہوتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1402   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.