الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
175. باب فِي الطُّرُوقِ
175. باب: رات میں سفر سے گھر واپس آنا کیسا ہے؟
Chapter: Regarding At-Turuq (Returning From A Journey To The Family At Night).
حدیث نمبر: 2778
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل، حدثنا هشيم، اخبرنا سيار، عن الشعبي، عن جابر بن عبد الله، قال: كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر، فلما ذهبنا لندخل قال:" امهلوا حتى ندخل ليلا لكي تمتشط الشعثة، وتستحد المغيبة"، قال ابو داود: قال الزهري: الطروق بعد العشاء، قال ابو داود: وبعد المغرب لا باس به.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَلَمَّا ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ قَالَ:" أَمْهِلُوا حَتَّى نَدْخُلَ لَيْلًا لِكَيْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ، وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ الزُّهْرِيُّ: الطُّرُوقُ بَعْدَ الْعِشَاءِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ لَا بَأْسَ بِهِ.
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے، جب ہم بستی میں جانے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھہرو ہم رات میں جائیں گے، تاکہ پراگندہ بال والی کنگھی کر لے، اور جس عورت کا شوہر غائب تھا وہ زیر ناف کے بالوں کو صاف کر لے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: زہری نے کہا: ممانعت عشاء کے بعد آنے میں ہے، ابوداؤد کہتے ہیں: مغرب کے بعد کوئی حرج نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/النکاح 122 (5247)، صحیح مسلم/الإمارة 56 (715)، (تحفة الأشراف: 19418، 2324)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/298، 355، 396) (صحیح)» ‏‏‏‏

Jabir bin Abd Allaah said “We were on a journey with the Messenger of Allah ﷺ. When we were going to come to our family, he said “Stay till we enter during the night, so that the disheveled woman combs herself and the woman whose husband has been away cleans herself. Abu Dawud aid “Al Zuhri said “ (this prohibition applies) when one arrives after the night prayer. Abu dawud said “There is no harm in coming (to one’s family) after the sunset prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2772


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5247) صحيح مسلم (715 بعد ح1928)

   صحيح البخاري5246جابر بن عبد اللهدخلت ليلا فلا تدخل على أهلك حتى تستحد المغيبة وتمتشط الشعثة قال قال رسول الله فعليك بالكيس
   صحيح البخاري5244جابر بن عبد اللهأطال أحدكم الغيبة فلا يطرق أهله ليلا
   صحيح البخاري5243جابر بن عبد اللهيأتي الرجل أهله طروقا
   صحيح البخاري1801جابر بن عبد اللهيطرق أهله ليلا
   صحيح مسلم4967جابر بن عبد اللهإذا أطال الرجل الغيبة أن يأتي أهله طروقا
   صحيح مسلم4964جابر بن عبد اللهأمهلوا حتى ندخل ليلا أي عشاء كي تمتشط الشعثة وتستحد المغيبة
   صحيح مسلم4965جابر بن عبد اللهإذا قدم أحدكم ليلا فلا يأتين أهله طروقا حتى تستحد المغيبة وتمتشط الشعثة
   صحيح مسلم4969جابر بن عبد اللهأن يطرق الرجل أهله ليلا يتخونهم أو يلتمس عثراتهم
   جامع الترمذي2712جابر بن عبد اللهنهاهم أن يطرقوا النساء ليلا
   سنن أبي داود2778جابر بن عبد اللهأمهلوا حتى ندخل ليلا لكي تمتشط الشعثة وتستحد المغيبة
   سنن أبي داود2776جابر بن عبد اللهيكره أن يأتي الرجل أهله طروقا
   المعجم الصغير للطبراني1183جابر بن عبد اللهيكره الرجل أن يأتي أهله طروقا
   المعجم الصغير للطبراني490جابر بن عبد اللهأمهل حتى تستحد المغيبة وتمتشط الشعثة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2778  
´رات میں سفر سے گھر واپس آنا کیسا ہے؟`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے، جب ہم بستی میں جانے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھہرو ہم رات میں جائیں گے، تاکہ پراگندہ بال والی کنگھی کر لے، اور جس عورت کا شوہر غائب تھا وہ زیر ناف کے بالوں کو صاف کر لے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: زہری نے کہا: ممانعت عشاء کے بعد آنے میں ہے، ابوداؤد کہتے ہیں: مغرب کے بعد کوئی حرج نہیں ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2778]
فوائد ومسائل:
رسول اللہ ﷺ جب سفر سے لوٹنے اور منزل قریب ہوتی تو پیغام بر بھیج دیا کرتے تھے۔
جو شہر میں اطلا ع کردیتا تھا۔
کہ مجاہدین واپس آرہے ہیں۔
اور فلاں وقت تک پہنچ جایئں گے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2778   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2776  
´رات میں سفر سے گھر واپس آنا کیسا ہے؟`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناپسند فرماتے تھے کہ آدمی سفر سے رات میں اپنے گھر واپس آئے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2776]
فوائد ومسائل:
مقصد یہ ہے کہ انسان طویل غیر حاضری کے بعد بغیر پیشگی اطلاع کے بے وقت اچانک بالخصوص عشاء کے بعد گھر میں نہ آئے۔
اس میں کئی حکمتیں پوشیدہ ہیں۔
ممکن ہے گھر والے صاحب خانہ کی طرف سے مطمئین ہوکر کہیں باہر جانے کا پروگرام بنا لیں یا آنے والے کی بیوی اپنی اور گھر کی صفائی ستھرائی کی جانب سے غفلت کرلے یا کوئی ایسا مہمان بھی گھر میں آسکتا ہے۔
جس کا آنا گھر والے کو ناگوار ہو اس طرح دونوں میاں بیوی کے درمیان کئی طرح کی انہونی الجھنیں راہ پاسکتی ہیں۔
ہاں اگر اطلاع دے دی گئی ہو تو کسی بھی وقت آنا چاہیے۔
تو آسکتا ہے۔
اس کا اپنا گھر ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2776   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2712  
´بیوی کے پاس سفر سے رات میں واپس آنا مکروہ ہے۔`
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو سفر سے رات میں بیویوں کے پاس لوٹ کر آنے سے روکا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الاستئذان والآداب/حدیث: 2712]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
رات میں سفر سے واپس آ کر اپنے گھر والوں کے پاس آنے کی ممانعت اس صورت میں ہے جب آمد کی پیشگی اطلاع نہ دی گئی ہو،
اور اگر گھر والے اس کی آمد سے پہلے ہی باخبر ہیں تو پھر اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2712   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.