الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
26. بَابُ مَنْ حَدَّثَ بِمَشَاهِدِهِ فِي الْحَرْبِ:
26. باب: جو شخص اپنی لڑائی کے کارنامے بیان کرے، اس کا بیان۔
(26) Chapter. Whoever described what he has witnessed in the war.
حدیث نمبر: Q2824
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
قاله ابو عثمان عن سعد.قَالَهُ أَبُو عُثْمَانَ عَنْ سَعْدٍ.
‏‏‏‏ اس باب میں ابوعثمان نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔

حدیث نمبر: 2824
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا حاتم، عن محمد بن يوسف، عن السائب بن يزيد، قال: صحبت طلحة بن عبيد الله وسعدا والمقداد بن الاسود وعبد الرحمن بن عوف رضي الله عنهم، فما سمعت احدا منهم يحدث، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا اني سمعت طلحة، يحدث عن يوم احد.(موقوف) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ، عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: صَحِبْتُ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ وسَعْدًا والْمِقْدَادَ بْنَ الْأَسْوَدِ وعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، فَمَا سَمِعْتُ أَحَدًا مِنْهُمْ يُحَدِّثُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا أَنِّي سَمِعْتُ طَلْحَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ يَوْمِ أُحُدٍ.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے حاتم نے بیان کیا محمد بن یوسف سے ‘ ان سے سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں طلحہ بن عبیداللہ ‘ سعد بن ابی وقاص ‘ مقداد بن اسود اور عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہم کی صحبت میں بیٹھا ہوں لیکن میں نے کسی کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بیان کرتے نہیں سنا۔ البتہ طلحہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ وہ احد کی جنگ کے متعلق بیان کیا کرتے تھے۔

Narrated As-Sa'-ib bin Yazid: I was in the company of Talha bin 'Ubaidullah, Sa`d, Al-Miqdad bin Al-Aswad and `Abdur Rahman bin `Auf and I heard none of them narrating anything from Allah's Apostle but Talha was talking about the day (of the battle) of Uhud.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 78



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2824  
2824. حضرت سائب بن یزید ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں طلحہ بن عبیداللہ، سعد بن ابی وقاص، مقداد بن اسود اور حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ کاساتھی رہا ہوں۔ ان میں سے کسی کو میں نے رسول اللہ ﷺ کی احادیث بیان کرتے ہوئے نہیں سنا، البتہ حضرت طلحہ بن عبیداللہ سے میں نےسنا کہ وہ غزوہ احد کے حالات بیان کیا کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2824]
حدیث حاشیہ:
دوسرے صحابہ بطور احتیاط کثرت روایت سے پرہیز کرتے تاکہ کہیں غلط بیانی ہو کر باعث گناہ عظیم نہ ہو پھر بھی ان جملہ حضرات کی مرویات موجود ہیں جو بہت ہی ذمہ داری کے ساتھ انہوں نے روایت کی ہیں۔
جنگ احد میں آنحضرتﷺ کے پاس صرف طلحہ ؓاور سعد ؓ رہ گئے تھے اور طلحہ کا ہاتھ شل ہوگیا تھا‘ انہوں نے مشرکوں کے وار اپنے ہاتھ پر لئے اور آنحضرتﷺ کو بچایا۔
سعد ؓ وہ بزرگ ہیں جن کو کافروں کا تیر سب سے پہلے آکر لگا جیسا کہ کتاب المغازی میں آئے گا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2824   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2824  
2824. حضرت سائب بن یزید ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں طلحہ بن عبیداللہ، سعد بن ابی وقاص، مقداد بن اسود اور حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ کاساتھی رہا ہوں۔ ان میں سے کسی کو میں نے رسول اللہ ﷺ کی احادیث بیان کرتے ہوئے نہیں سنا، البتہ حضرت طلحہ بن عبیداللہ سے میں نےسنا کہ وہ غزوہ احد کے حالات بیان کیا کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2824]
حدیث حاشیہ:

بہت صحابہ کرام ؓ احتیاط کے پیش نظر کثرت روایت سے پرہیز کیا کرتے،تاکہ ایسا نہ ہو کہ معمولی سی کمی بیشی کی وجہ سے گناہ میں مبتلا ہو جائیں۔

غزوہ اُحد میں رسول اللہ ﷺ کے پاس صرف حضرت سعد ؓاور حضرت طلحہ ؓ رہ گئے تھے حضرت طلحہ کا ہاتھ اس لیے شل ہو گیا تھا کہ وہ مشرکین کے وار کو رسول اللہ ﷺ سے بذریعہ ہاتھ بچاتے تھے۔
حضرت سعد ؓبھی بہترین تیر انداز تھے اور جنگ احد میں انھوں نے ثابت قدمی کامظاہرہ کیا تھا وہ بھی اپنے حالات بیان کرتے تھے تاکہ لوگ ان کی اقتدا کریں۔
اس نیت سے بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2824   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.