الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
73. بَابُ فَضْلِ رِبَاطِ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ:
73. باب: اللہ کے راستے میں سرحد پر ایک دن پہرہ دینا کتنا بڑا ثواب ہے۔
(73) Chapter. The superiority of guarding (Muslims from infidels) for a day in Allah’s Cause.
حدیث نمبر: Q2892
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقول الله تعالى: {يا ايها الذين آمنوا اصبروا} إلى آخر الآية.وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا} إِلَى آخِرِ الآيَةِ.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد «يا أيها الذين آمنوا اصبروا‏» اے ایمان والو صبر سے کام لو اور دشمنوں سے صبر میں زیادہ رہو۔ اور مورچے پر جمے رہو آخر آیت تک۔

حدیث نمبر: 2892
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن منير، سمع ابا النضر، حدثنا عبد الرحمن بن عبد الله بن دينار، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد الساعدي رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" رباط يوم في سبيل الله خير من الدنيا وما عليها، وموضع سوط احدكم من الجنة خير من الدنيا وما عليها، والروحة يروحها العبد في سبيل الله، او الغدوة خير من الدنيا وما عليها".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، سَمِعَ أَبَا النَّضْرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" رِبَاطُ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَمَوْضِعُ سَوْطِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَالرَّوْحَةُ يَرُوحُهَا الْعَبْدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَوِ الْغَدْوَةُ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا".
ہم سے عبداللہ بن منیر نے بیان کیا، انہوں نے ابوالنضر ہاشم بن قاسم سے سنا، انہوں نے کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن دینار نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوحازم (سلمہ بن دینار) نے بیان کیا اور ان سے سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے راستے میں دشمن سے ملی ہوئی سرحد پر ایک دن کا پہرہ «دنيا وما عليها» سے بڑھ کر ہے جنت میں کسی کے لیے ایک کوڑے جتنی جگہ «دنيا وما عليها» سے بڑھ کر ہے اور جو شخص اللہ کے راستے میں شام کو چلے یا صبح کو تو وہ «دنيا وما عليها» سے بہتر ہے۔

Narrated Sahl bin Sa`d As-Sa'di: Allah's Apostle said, "To guard Muslims from infidels in Allah's Cause for one day is better than the world and whatever is on its surface, and a place in Paradise as small as that occupied by the whip of one of you is better than the world and whatever is on its surface; and a morning's or an evening's journey which a slave (person) travels in Allah's Cause is better than the world and whatever is on its surface."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 142


   صحيح البخاري2892سهل بن سعدرباط يوم في سبيل الله خير من الدنيا وما عليها موضع سوط أحدكم من الجنة خير من الدنيا وما عليها الروحة يروحها العبد في سبيل الله أو الغدوة خير من الدنيا وما عليها
   صحيح البخاري2794سهل بن سعدالروحة والغدوة في سبيل الله أفضل من الدنيا وما فيها
   صحيح مسلم4874سهل بن سعدالغدوة يغدوها العبد في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها
   جامع الترمذي1648سهل بن سعدغدوة في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها موضع سوط في الجنة خير من الدنيا وما فيها
   جامع الترمذي1664سهل بن سعدرباط يوم في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها موضع سوط أحدكم في الجنة خير من الدنيا وما فيها روحة يروحها العبد في سبيل الله أو لغدوة خير من الدنيا وما فيها
   سنن النسائى الصغرى3120سهل بن سعدالغدوة والروحة في سبيل الله أفضل من الدنيا وما فيها
   سنن ابن ماجه2756سهل بن سعدغدوة أو روحة في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها
   مسندالحميدي959سهل بن سعدموضع سوط في الجنة خير من الدنيا وما فيها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1648  
´جہاد میں گزرنے والے صبح و شام کی فضیلت کا بیان۔`
سہل بن سعد ساعدی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: راہ جہاد کی ایک صبح دنیا اور دنیا کی ساری چیزوں سے بہتر ہے اور جنت کی ایک کوڑے ۱؎ کی جگہ دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہتر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب فضائل الجهاد/حدیث: 1648]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
کوڑے کا ذکر خاص طور پر کیاگیا،
کیوں کہ شہسوار کی عادت میں سے ہے کہ سواری سے اترنے سے پہلے زمین پر کوڑا پھینک کر اپنے لیے جگہ خاص کرلیتا ہے،
گویا اس سے وہ یہ بتانا چاہتاہے کہ یہ جگہ اب میرے لیے خاص ہوگئی ہے،
کوئی دوسرا اس کی جانب سبقت نہ لے جائے۔
اوردوسرے یہاں کوڑے جتنی مقدارومسافت بتلاکر جنت کی فضیلت اور اس کی قیمت بتلانا مقصود ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1648   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2892  
2892. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں ایک دن مورچے پر رہنا دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ جنت میں تم میں سے کسی کے کوڑا رکھنے کی جگہ تمام دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ اور کسی شخص کاصبح یا شام کے وقت اللہ کی راہ میں چلنا ساری دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2892]
حدیث حاشیہ:
اسلامی شرعی ریاست میں سرحد پر چوکی پہرے کی خدمت جس کو سونپی جائے اور وہ اسے بخوبی انجام دے تو اس کا نام بھی مجاہدین میں ہی لکھا جاتا ہے اور اس کو وہ ثواب ملتا ہے جس کے سامنے دنیا کی ساری دولت بھی کوئی حقیقت نہیں رکھتی کیونکہ دنیا بہرحال فانی اور اس کا ثواب بہرحال باقی ہے۔
الرباط بکسر الراء لموحدة الخفیفة ملازمة المکان الذي بین المسلمین والکفار لحراسة المسلمین منھم واستدل المصنف بالآیة اختیار لأشھر التفاسیر فعن الحسن البصري والقتادة اصبروا علی طاعة اللہ و صابروا أعداء اللہ في الجھاد ورابطوا في سبیل اللہ وعن محمد بن الکعب أصبروا علی الطاعة وصابروا لانتظار الوعد ورابطو العدو وتقوا اللہ فیما بینکم (فتح)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2892   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2892  
2892. حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں ایک دن مورچے پر رہنا دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ جنت میں تم میں سے کسی کے کوڑا رکھنے کی جگہ تمام دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ اور کسی شخص کاصبح یا شام کے وقت اللہ کی راہ میں چلنا ساری دنیا ومافیھا سے بہتر ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2892]
حدیث حاشیہ:

چوکی پہرے کی فضیلت کے متعلق رسول اللہ کﷺ ا ارشاد گرامی ہے:
ایک دن رات پہرہ دینا ایک ماہ کے روزے اور قیام سے بہتر ہے۔
اگرپہرہ دیتے ہوئے کوئی مجاہد شہید ہوگیا تو اس کا یہ عمل برابر جاری رہے گا اور اسے اس پر اجر دیا جائے گا اور وہ فتنوں سے امن رہے گا۔
(صحیح مسلم، الإمارة، حدیث 4938(1913)

سرحد پر دشمن کی نقل وحرکت پر نظر رکھنا تاکہ دشمن مسلمانوں کے علاقے میں گھسنے نہ پائے اور اپنی سرحدوں کی نگرانی کرنا رباط کہلاتا ہے۔
یہ پہرہ دینا کے تمام سازوسامان سے بہتر ہے کیونکہ دنیا فانی ہے اس کا سامان ختم ہونے والاہے جبکہ پہرہ دینے کے ثمرات باقی رہنے والے ہیں اور جو چیز فنا ہونے والی ہے وہ باقی رہنے والی اشیاء سے کیونکر افضل ہوسکتی ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2892   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.