الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
Shares of Inheritance (Kitab Al-Faraid)
4. باب مَا جَاءَ فِي مِيرَاثِ الصُّلْبِ
4. باب: صلبی (حقیقی) اولاد کی میراث کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About The Inheritance For Descendants.
حدیث نمبر: 2893
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا ابان، حدثنا قتادة، حدثني ابو حسان، عن الاسود بن يزيد، ان معاذ بن جبل، ورث اختا وابنة فجعل لكل واحدة منهما النصف، وهو باليمن ونبي الله صلى الله عليه وسلم يومئذ حي.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنِي أَبُو حَسَّانَ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ، وَرَّثَ أُخْتًا وَابْنَةً فَجَعَلَ لِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا النِّصْفَ، وَهُوَ بِالْيَمَنِ وَنَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ حَيٌّ.
اسود بن یزید کہتے ہیں کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے بہن اور بیٹی میں اس طرح ترکہ تقسیم کیا کہ آدھا مال بیٹی کو ملا اور آدھا بہن کو (کیونکہ بہن بیٹی کے ساتھ عصبہ ہو جاتی ہے) اور وہ یمن میں تھے، اور اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت باحیات تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الفرائض 6، 12 (6734)، (تحفة الأشراف: 11307)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الفرائض 4 (2921) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Al-Aswad bin Yazid: Muadh bin Jabal gave shares of inheritance to a sister and a daughter. He gave each of them half. He was at Yemen while the Prophet ﷺ was alive.
USC-MSA web (English) Reference: Book 18 , Number 2887


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (6734)

   سنن أبي داود2893معاذ بن جبلورث أختا وابنة فجعل لكل واحدة منهما النصف وهو باليمن ونبي الله يومئذ حي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2893  
´صلبی (حقیقی) اولاد کی میراث کا بیان۔`
اسود بن یزید کہتے ہیں کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے بہن اور بیٹی میں اس طرح ترکہ تقسیم کیا کہ آدھا مال بیٹی کو ملا اور آدھا بہن کو (کیونکہ بہن بیٹی کے ساتھ عصبہ ہو جاتی ہے) اور وہ یمن میں تھے، اور اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت باحیات تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الفرائض /حدیث: 2893]
فوائد ومسائل:
بہنیں بیٹیوں کےساتھ مل کر عصبہ مع الغیر (ہر وہ مونث جو کسی دوسری مونث کی وجہ سے عصبہ بنے۔
اس میں صرف حقیقی بہن اور پدری بہن آتی ہے۔
جب بیٹی یا پوتی ساتھ مل کرآئے)
ہو جاتی ہیں۔
بیٹی اور بہن ایک ایک ہوں۔
تو نصف نصف ملے گا۔
بیٹی کو وراثت سے نصف ملے گا۔
اور بہن کوعصبہ ہونے کی بنا پر نصف مل جائے گا۔
اور اگربیٹیاں دو یا زائد ہوں۔
تو دو تہائی کے بعد باقی بہن یا بہنوں کو ملے گا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2893   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.