الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
Tribute, Spoils, and Rulership (Kitab Al-Kharaj, Wal-Fai Wal-Imarah)
10. باب فِي أَرْزَاقِ الْعُمَّالِ
10. باب: ملازمین کی تنخواہ کا بیان۔
Chapter: Regarding Granting Provision To (Government) Employees.
حدیث نمبر: 2943
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا زيد بن اخزم ابو طالب، حدثنا ابو عاصم، عن عبد الوارث بن سعيد، عن حسين المعلم، عن عبد الله بن بريدة، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من استعملناه على عمل فرزقناه رزقا فما اخذ بعد ذلك فهو غلول".
(مرفوع) حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ أَبُو طَالِبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنِ اسْتَعْمَلْنَاهُ عَلَى عَمَلٍ فَرَزَقْنَاهُ رِزْقًا فَمَا أَخَذَ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ غُلُولٌ".
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم جس کو کسی کام کا عامل بنائیں اور ہم اس کی کچھ روزی (تنخواہ) مقرر کر دیں پھر وہ اپنے مقررہ حصے سے جو زیادہ لے گا تو وہ (مال غنیمت میں) خیانت ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 1957) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Buraidah: The Prophet ﷺ as saying: When we appoint someone to an administrative post and provide him with an allowance, anything he takes beyond that is unfaithful dealing.
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 2937


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (3748)
صححه ابن خزيمة (2369 وسنده حسن)

   سنن أبي داود2943عامر بن الحصيبمن استعملناه على عمل فرزقناه رزقا فما أخذ بعد ذلك فهو غلول

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2943  
´ملازمین کی تنخواہ کا بیان۔`
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم جس کو کسی کام کا عامل بنائیں اور ہم اس کی کچھ روزی (تنخواہ) مقرر کر دیں پھر وہ اپنے مقررہ حصے سے جو زیادہ لے گا تو وہ (مال غنیمت میں) خیانت ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 2943]
فوائد ومسائل:
دیگر حکومتی اور پرایئویٹ اداروں میں ملازم لوگوں کےلئے اس حدیث میں انتہائی تنبیہ ہے کہ تنخواہ اور معروف تعاون جو ادارہ اپنے کارکنان کے ساتھ کرتا ہو، اس کے علاوہ غلط انداز سے مذید مال یا فوائد حاصل کرنا بہت بڑی اور بُری خیانت ہے۔
خواہ عوام انہیں دیں۔
(اس منصبی ذمہ داری کے عوض میں) یا وہ عوام سے مطالبہ کریں۔
یا حیلے بہانے سے یا چوری چھپے اپنے تحویل میں دیئے گئے فنڈز سے سمیٹنے کی کوشش کریں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2943   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.