سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جان لو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ کو اکھٹا کیا، پھر نہ تو اس بارے میں قرآن اترا اور نہ ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا اور ایک شخص نے اس بارے میں اپنی رائے سے جو جی چاہا کہہ دیا۔
نزلت آية المتعة في كتاب الله يعني متعة الحج وأمرنا بها رسول الله ثم لم تنزل آية تنسخ آية متعة الحج ولم ينه عنها رسول الله حتى مات قال رجل برأيه بعد ما شاء