الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
Funerals (Kitab Al-Janaiz)
5. باب فِي عِيَادَةِ الذِّمِّيِّ
5. باب: ذمی کی بیمار پرسی کا بیان۔
Chapter: Visiting A Sick Dhimmi.
حدیث نمبر: 3095
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد يعني ابن زيد، عن ثابت، عن انس: ان غلاما من اليهود كان مرض، فاتاه النبي صلى الله عليه وسلم يعوده، فقعد عند راسه، فقال له:" اسلم، فنظر إلى ابيه وهو عند راسه، فقال له ابوه: اطع ابا القاسم، فاسلم، فقام النبي صلى الله عليه وسلم، وهو يقول: الحمد لله الذي انقذه بي من النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ غُلَامًا مِنَ الْيَهُودِ كَانَ مَرِضَ، فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ، فَقَعَدَ عِنْدَ رَأْسِهِ، فَقَالَ لَهُ:" أَسْلِمْ، فَنَظَرَ إِلَى أَبِيهِ وَهُوَ عِنْدَ رَأْسِهِ، فَقَالَ لَهُ أَبُوهُ: أَطِعْ أَبَا الْقَاسِمِ، فَأَسْلَمَ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يَقُولُ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَنْقَذَهُ بِي مِنَ النَّارِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک یہودی لڑکا بیمار پڑا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس عیادت کے لیے آئے اور اس کے سرہانے بیٹھ گئے پھر اس سے فرمایا: تم مسلمان ہو جاؤ، اس نے اپنے باپ کی طرف دیکھا جو اس کے سرہانے تھا تو اس سے اس کے باپ نے کہا: ابوالقاسم ۱؎ کی اطاعت کرو، تو وہ مسلمان ہو گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کہتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوئے: تمام تعریفیں اس ذات کے لیے ہیں جس نے اس کو میری وجہ سے آگ سے نجات دی ۲؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الجنائز 79 (1356)، والمرضی 11 (5657)، (تحفة الأشراف: 295)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/175، 270، 280) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: ابوالقاسم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیت ہے۔
۲؎: اس سے معلوم ہوا کہ لڑکا جب باشعور ہو تو اس کا اسلام صحیح ہے۔

Narrated Anas: A young Jew became ill. The Prophet ﷺ went to visit him. He sat down by his head and said to him: Accept Islam. He looked at his father who was beside him near his head, and he said: Obey Abu al-Qasim. So he accepted Islam, and the Prophet ﷺ stood up saying: Praise be to Allah Who has saved him through me from Hell.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3089


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5657)

   صحيح البخاري5657أنس بن مالكغلاما ليهود كان يخدم النبي فمرض فأتاه النبي يعوده فقال أسلم فأسلم
   صحيح البخاري1356أنس بن مالكالحمد لله الذي أنقذه من النار
   سنن أبي داود3095أنس بن مالكالحمد لله الذي أنقذه بي من النار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3095  
´ذمی کی بیمار پرسی کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک یہودی لڑکا بیمار پڑا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس عیادت کے لیے آئے اور اس کے سرہانے بیٹھ گئے پھر اس سے فرمایا: تم مسلمان ہو جاؤ، اس نے اپنے باپ کی طرف دیکھا جو اس کے سرہانے تھا تو اس سے اس کے باپ نے کہا: ابوالقاسم ۱؎ کی اطاعت کرو، تو وہ مسلمان ہو گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کہتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوئے: تمام تعریفیں اس ذات کے لیے ہیں جس نے اس کو میری وجہ سے آگ سے نجات دی ۲؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3095]
فوائد ومسائل:

کسی کافر کی عیادت کےلئے جانا جائز ہے۔
بشرط یہ ہے کہ وہاں حق شرعی ادا ہو یعنی بالخصوص مرنے والے کو دعوت اسلام دی جائے۔
اور صحیح بخاری میں ہے کہ یہ لڑکا رسول اللہ ﷺ کا خادم بھی تھا۔
(صحیح البخاري، المرضی، باب عيادة المشرك، حدیث:5657)

جس شخص کا خاتمہ اسلام اور ایمان پر ہو وہ نجات پاگیا۔


اور اس نجات کا محور محمدر سول اللہ ﷺ کی رسالت اور دعوت پر ایمان وعمل ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3095   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.