الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: جہاد کے احکام، مسائل و فضائل
The Book of Jihad
43. بَابُ : الاِسْتِنْصَارِ بِالضَّعِيفِ
43. باب: کمزور آدمی سے مدد چاہنے کا بیان۔
Chapter: Seeking The Support Of Allah By The Supplications Of The Weak
حدیث نمبر: 3181
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا يحيى بن عثمان، قال: حدثنا عمر بن عبد الواحد، قال: حدثنا ابن جابر، قال: حدثني زيد بن ارطاة الفزاري، عن جبير بن نفير الحضرمي، انه سمع ابا الدرداء، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" ابغوني الضعيف، فإنكم إنما ترزقون، وتنصرون بضعفائكم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَرْطَاةَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ الْحَضْرَمِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الدَّرْدَاءِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" ابْغُونِي الضَّعِيفَ، فَإِنَّكُمْ إِنَّمَا تُرْزَقُونَ، وَتُنْصَرُونَ بِضُعَفَائِكُمْ".
ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: میرے لیے کمزور کو ڈھونڈو، کیونکہ تمہیں تمہارے کمزوروں کی دعاؤں کی وجہ سے روزی ملتی ہے، اور تمہاری مدد کی جاتی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الجہاد 77 (2594)، سنن الترمذی/الجہاد 24 (1702)، (تحفة الأشراف: 10923)، مسند احمد (5/198) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس لیے تم کمزوروں کا خیال رکھو تاکہ تمہیں ان کی دعائیں حاصل ہوتی رہیں، تمہیں روزی ملتی رہے اور اللہ کی طرف سے تمہاری مدد ہوتی رہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن النسائى الصغرى3181عويمر بن مالكابغوني الضعيف فإنكم إنما ترزقون وتنصرون بضعفائكم
   جامع الترمذي1702عويمر بن مالكابغوني ضعفاءكم فإنما ترزقون وتنصرون بضعفائكم
   سنن أبي داود2594عويمر بن مالكابغوني الضعفاء فإنما ترزقون وتنصرون بضعفائكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3181  
´کمزور آدمی سے مدد چاہنے کا بیان۔`
ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: میرے لیے کمزور کو ڈھونڈو، کیونکہ تمہیں تمہارے کمزوروں کی دعاؤں کی وجہ سے روزی ملتی ہے، اور تمہاری مدد کی جاتی ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الجهاد/حدیث: 3181]
اردو حاشہ:
اللہ تعالیٰ ان ضعفاء کو رزق دیناچاتا ہے اور ان کا بھلاکرنا چاہتاہے مگر چونکہ وہ تمہارے محتا ج ہیں‘ لہٰذا اللہ تعالیٰ انہیں رزق پہنچانے کے لیے تمہیں بھی رزق دے دیتا ہے اور ان کے بھلے کے لیے تمہاری مدد بھی کرتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3181   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1702  
´غریب اور مسکین مسلمانوں کی دعا کے ذریعہ مدد طلب کرنے کا بیان۔`
ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: مجھے اپنے ضعیفوں اور کمزوروں میں تلاش کرو، اس لیے کہ تم اپنے ضعیفوں اور کمزوروں کی (دعاؤں کی برکت کی) وجہ سے رزق دیئے جاتے ہو اور تمہاری مدد کی جاتی ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجهاد/حدیث: 1702]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث میں مالدار لوگوں کے لیے نصیحت ہے کہ وہ اپنے سے کمتر درجے کے لوگوں کو حقیر نہ سمجھیں،
کیوں کہ انہیں دنیاوی اعتبار سے جو آسانیاں حاصل ہیں یہ کمزوروں کے باعث ہی ہیں،
یہ بھی معلوم ہواکہ ان کمزور مسلمانوں کی دعائیں بہت کام آتی ہیں،
یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسول نے ان کمزور مسلمانوں کی دعا سے مدد طلب کرنے کو کہا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1702   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2594  
´ضعیف اور بے کس لوگوں کے واسطہ سے مدد مانگنے کا بیان۔`
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: میرے لیے ضعیف اور کمزور لوگوں کو ڈھونڈو، کیونکہ تم اپنے کمزوروں کی وجہ سے رزق دیئے جاتے اور مدد کئے جاتے ہو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2594]
فوائد ومسائل:
ضعیف و بے کس اور نادارافراد اور دیگر مخلوق کی عبادت اور دعا میں اخلاص ہوتا ہے۔
وہ ریاکاری سے بالعموم بری ہوتے ہیں۔
تو ان کی عبادت دعا اور بے کسی کی برکت سے اللہ عزو جل دوسروں پر بھی رحم فرما دیتا ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2594   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.