الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
Funerals (Kitab Al-Janaiz)
52. باب الصَّلاَةِ عَلَى مَنْ قَتَلَتْهُ الْحُدُودُ
52. باب: جو شخص شرعی حد میں قتل کیا جائے اس کی نماز جنازہ۔
Chapter: Funeral Prayer For The One Who Was Executed As A Legal Punishment.
حدیث نمبر: 3186
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو كامل، حدثنا ابو عوانة، عن ابي بشر، حدثني نفر من اهل البصرة، عن ابي برزة الاسلمي، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" لم يصل على ماعز بن مالك، ولم ينه عن الصلاة عليه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، حَدَّثَنِي نَفَرٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" لَمْ يُصَلِّ عَلَى مَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ، وَلَمْ يَنْهَ عَنِ الصَّلَاةِ عَلَيْهِ".
ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کی نماز (جنازہ) نہیں پڑھی اور نہ ہی اوروں کو ان کی نماز پڑھنے سے روکا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11610) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں نفر من أهل البصرة مبہم رواة ہیں، لیکن یہ جماعت تابعین کثرت کی وجہ سے قابل استناد ہیں، نیز جابر کی صحیح حدیث (ابو داود حدیث نمبر (4430) سے اس کو تقویت ہے)

وضاحت:
۱؎: ماعز رضی اللہ عنہ کو رجم کیا گیا تھا، صحیح بخاری میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھی، نیز آپ نے غامدیہ رضی اللہ عنہا پر بھی پڑھی، ان کو بھی سنگسار کیا گیا تھا)

Narrated Abu Barzah al-Aslami: The Messenger of Allah ﷺ did not pray over Maiz ibn Malik, and he did not prohibit to pray over him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 20 , Number 3180


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح ق جابر دون قوله ولم ينه عن الصلاة عليه

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
النفر البصريون كلھم مجھولون
وحديث عبد الرزاق (13339) والبخاري (6820) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 117

   سنن أبي داود3186نضلة بن عبيدلم يصل على ماعز بن مالك ولم ينه عن الصلاة عليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3186  
´جو شخص شرعی حد میں قتل کیا جائے اس کی نماز جنازہ۔`
ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کی نماز (جنازہ) نہیں پڑھی اور نہ ہی اوروں کو ان کی نماز پڑھنے سے روکا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3186]
فوائد ومسائل:

بعض روایات کی رو سے رسول اللہ ﷺ نے حضرت ماعز بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا جنازہ نہیں پڑھا مگر غامدیہ کا جنازہ پڑھا تھا۔
اور یہ دونوں ہی حد زنا میں رجم کئے گئے تھے۔

اس قسم کے مسئلے میں امام حسب مصلحت کسی بھی صورت پرعمل کرسکتا ہے۔
جبکہ عام مسلمانوں کو ان کا جنازہ پڑھنا چاہیے۔
قصہ ماعز کی روایات کی تفصیل کےلئے دیکھیں۔
ارواء الغلیل ج 7حدیث2322 جبکہ علامہ شوکانی حضرت ماعز رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا جنازہ پڑھے جانے کی روایت کو راحج قرار دیتے ہیں۔
(نیل الأوطار، باب الصلوة علی من قتل في حد)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3186   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.