الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
7. بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ آمِينَ. وَالْمَلاَئِكَةُ فِي السَّمَاءِ، فَوَافَقَتْ إِحْدَاهُمَا الأُخْرَى، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ:
7. باب: اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا (جہری نماز میں سورۃ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر (زور سے) آمین کہتے ہیں اور اس طرح دونوں کی زبان سے ایک ساتھ (با آواز بلند) آمین نکلتی ہے تو بندے کے گزرے ہوئے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔
(7) Chapter. "If anyone says Amin [during the Salat (prayer) at the end of the recitation of Surat Al-Fatiha], and the angels in heaven say the same, and the sayings of two coincide, all his past sins will be forgiven".
حدیث نمبر: 3227
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا يحيى بن سليمان، قال: حدثني ابن وهب، قال: حدثني عمر عن سالم عن ابيه، قال: وعد النبي صلى الله عليه وسلم جبريل فقال:" إنا لا ندخل بيتا فيه صورة ولا كلب".(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: وَعَدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِبْرِيلُ فَقَالَ:" إِنَّا لَا نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ وَلَا كَلْبٌ".
ہم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عمرو نے بیان کیا، ان سے سالم نے اور ان سے ان کے باپ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جبرائیل علیہ السلام نے آنے کا وعدہ کیا تھا (لیکن نہیں آئے) پھر جب آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے وجہ پوچھی، انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر یا کتا موجود ہو۔

Narrated Salim's father: Once Gabriel promised the Prophet (that he would visit him, but Gabriel did not come) and later on he said, "We, angels, do not enter a house which contains a picture or a dog."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 450


   صحيح البخاري5960عبد الله بن عمرلا ندخل بيتا فيه صورة ولا كلب
   صحيح البخاري3227عبد الله بن عمرلا ندخل بيتا فيه صورة ولا كلب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3227  
3227. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ سے جبرئیل ؑ نے آنے کا وعدہ کیا پھر (وہ نہ آئے تو نبی کریم ﷺ نے وجہ پوچھی) انھوں نےبتایا: ہم اس گھر میں نہیں جاتے جس میں تصویر یاکتا ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3227]
حدیث حاشیہ:
جو کتے حفاظت کے لیے پالے جائیں وہ اس حکم سے مستثنیٰ ہیں، جیسا کہ دیگر روایات میں وضاحت موجود ہے۔
روایت میں ایک راوی کا نام عمرو نقل ہوا ہے، جو صحیح نہیں ہے۔
صحیح نسخہ میں عمر ہے جو محمد بن زید بن عبداللہ بن عمر کے بیٹے ہیں اور یہی درست ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3227   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3227  
3227. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ سے جبرئیل ؑ نے آنے کا وعدہ کیا پھر (وہ نہ آئے تو نبی کریم ﷺ نے وجہ پوچھی) انھوں نےبتایا: ہم اس گھر میں نہیں جاتے جس میں تصویر یاکتا ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3227]
حدیث حاشیہ:

فرشتوں کے متعلق کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ نفوس مجردہ ہیں جن میں عقل وشعور اور ادراک و احساس نہیں ہوتا۔
یہ مؤقف جمہور اہل سنت کی رائے کے مخالف ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ فرشتے اجسام لطیفہ رکھتے ہیں اورمختلف شکلیں اختیار کرسکتے ہیں۔
ان کا مسکن آسمانوں میں ہے اور وہ کبھی اللہ کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ ہروقت وہ اللہ کی عبادت اور اس کی اطاعت میں مصروف رہتے ہیں۔

امام بخاری ؒ نے ان احادیث سے جمہور اہل سنت کی تائید کی ہےکہ وہ روحانی مخلوق ہیں۔
اپنی روحانیت کے مطابق کارنامے سرانجام دیتے ہیں۔
انھیں شعور و ادراک حاصل ہے۔
یہی وجہ ہے کہ انھیں گناہ کے کاموں سے نفرت ہوتی ہے۔
جاندار کی تصویر بنانابھی اللہ کے ہاں معصیت ہے اس لیے جس گھر میں تصاویر ہوں اس میں رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے۔
نیکی اور بدی سے وہ متاثر نہیں ہوتے ہیں۔
نیکی دیکھ کر خوشی اور بدی دیکھ کر ناخوش ہوتے ہیں جیسا کہ ان احادیث سے ثابت ہوتاہے۔
تصاویر کے متعلق ہم اپنا مؤقف آئندہ بیان کریں گے۔
إن شاء اللہ۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3227   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.