الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل
Oaths and Vows (Kitab Al-Aiman Wa Al-Nudhur)
1. باب التَّغْلِيظِ فِي الأَيْمَانِ الْفَاجِرَةِ
1. باب: جھوٹی قسم کھانے پر وارد وعید کا بیان۔
Chapter: Stern Warning Against False Oaths.
حدیث نمبر: 3242
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح البزاز، حدثنا يزيد بن هارون، اخبرنا هشام بن حسان، عن محمد بن سيرين، عن عمران بن حصين، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" من حلف على يمين مصبورة كاذبا، فليتبوا بوجهه مقعده من النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ مَصْبُورَةٍ كَاذِبًا، فَلْيَتَبَوَّأْ بِوَجْهِهِ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ".
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی دباؤ میں آ کر (یا دیدہ و دانستہ) جھوٹی قسم کھا لے تو چاہیئے کہ اس کے سبب وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏* تخريج:تفرد بہ أبوداود، 1(تحفة الأشراف: 10842)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/436، 441) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی دنیا میں اس کا کوئی کفارہ نہیں آخرت میں اسے یہ سزا دی جائے گی کہ وہ جہنم میں ڈالا جائے گا۔

Narrated Imran ibn Husayn: The Prophet ﷺ said: If anyone swears a false oath in confinement, he should make his seat in Hell on account of his (act).
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3236


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
وللحديث شواھد انظر الحديث الآتي (3243)

   سنن أبي داود3242عمران بن الحصينمن حلف على يمين مصبورة كاذبا فليتبوأ بوجهه مقعده من النار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3242  
´جھوٹی قسم کھانے پر وارد وعید کا بیان۔`
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی دباؤ میں آ کر (یا دیدہ و دانستہ) جھوٹی قسم کھا لے تو چاہیئے کہ اس کے سبب وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأيمان والنذور /حدیث: 3242]
فوائد ومسائل:
جھوٹ بولنا ایسے ہی کبیرہ گناہ لعنت کاکا م ہے۔
کجا یہ کہ مذید اس پر قسم بھی اٹھائے۔
تو ا س کی سزا جہنم ہے۔
دنیا میں اس کا کوئی کفارہ نہیں بہرحال توبہ کا دروازہ کھلاہے۔
جسے اپنے اس غلط عمل کا احساس ہوجائے وہ بہت زیادہ توبہ اوراستغفار کرے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3242   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.