الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
86. باب التَّرْغِيبِ فِي سُكْنَى الْمَدِينَةِ وَالصَّبْرِ عَلَى لأْوَائِهَا:
86. باب: مدینہ منورہ میں سکونت اختیار کرنے کی ترغیب اور وہاں کی تکالیف پر صبر کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3340
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن عبد الله بن نمير ، وابو كريب ، جميعا عن ابي اسامة واللفظ لابي بكر، وابن نمير، قالا: حدثنا ابو اسامة، عن الوليد بن كثير ، حدثني سعيد بن عبد الرحمن بن ابي سعيد الخدري ، ان عبد الرحمن ، حدثه، عن ابيه ابي سعيد ، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إني حرمت ما بين لابتي المدينة كما حرم إبراهيم مكة "، قال: ثم كان ابو سعيد ياخذ، وقال ابو بكر: يجد احدنا في يده الطير فيفكه من يده ثم يرسله.حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، جَمِيعًا عَنْ أَبِي أُسَامَةَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، وَابْنِ نُمَيْرٍ، قَالَا: حدثنا أَبُو أُسَامَةَ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِيهِ أَبِي سَعِيدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنِّي حَرَّمْتُ مَا بَيْنَ لَابَتَيِ الْمَدِينَةِ كَمَا حَرَّمَ إِبْرَاهِيمُ مَكَّةَ "، قَالَ: ثُمَّ كَانَ أَبُو سَعِيدٍ يَأْخُذُ، وقَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَجِدُ أَحَدَنَا فِي يَدِهِ الطَّيْرُ فَيَفُكُّهُ مِنْ يَدِهِ ثُمَّ يُرْسِلُهُ.
سعید بن عبدالرحمان بن ابی سعیدخدری رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ عبدالرحمان نے انھیں اپنےوالد ابوسعید رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: " میں مدینہ کی دوسیاہ پتھروں والی زمین کے درمیانی حصے کوحرم قرار دیتا ہوں، جیسے ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کوحرم قرار دیا تھا۔"کہا: پھر ابو سعید رضی اللہ عنہ ہم میں سے کسی کو پکڑ لیتے، اور ابو بکر نے کہا: ہم میں سے کسی کو دیکھتے کہ اس کے ہاتھ میں پرندہ ہے۔تو اسے اس کے ہاتھ سے چھڑاتے، پھر اسے آزاد کردیتے۔
حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے مدینہ کے دونوں سنگریزوں (پتھریلے میدانوں) کا درمیانی علاقہ حرم قرار دیا ہے، جیسا کہ ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا تھا، حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے عبدالرحمٰن کہتے ہیں، ابو سعید ہم میں سے کسی کے ہاتھ میں پرندہ دیکھتے یا کسی کو اس حال میں پکڑ لیتے کہ اس کے ہاتھ میں پرندہ ہے، تو وہ اس کے ہاتھ سے چھڑوا کر اسے آزاد کر دیتے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1374


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3340  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے طرز عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ حرم کے کسی پرندہ کو پکڑنا درست نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 3340   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.