(مرفوع) حدثنا مؤمل، حدثنا إسماعيل، حدثنا عوف، حدثنا ابو رجاء، حدثنا سمرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اتاني الليلة آتيان فاتينا على رجل طويل لا اكاد ارى راسه طولا وإنه إبراهيم صلى الله عليه وسلم".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا عَوْفٌ، حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ، حَدَّثَنَا سَمُرَةُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتَانِي اللَّيْلَةَ آتِيَانِ فَأَتَيْنَا عَلَى رَجُلٍ طَوِيلٍ لَا أَكَادُ أَرَى رَأْسَهُ طُولًا وَإِنَّهُ إِبْرَاهِيمُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ہم سے مؤمل نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے عوف نے، کہا ہم سے ابورجاء نے، کہا ہم سے سمرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”آج کی رات میرے پاس (خواب میں) دو فرشتے (جبرائیل و میکائیل علیہما السلام) آئے۔ پھر یہ دونوں فرشتے مجھے ساتھ لے کر ایک لمبے قد کے بزرگ کے پاس گئے، وہ اتنے لمبے تھے کہ ان کا سر میں نہیں دیکھ پاتا تھا اور یہ ابراہیم علیہ السلام تھے۔“
Narrated Samura: Allah's Apostle said, "Two persons came to me at night (in dream) (and took me along with them). We passed by a tall man who was so tall that I was not able to see his head and that person was Abraham."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 573
أتاني الليلة آتيان فابتعثاني فانتهينا إلى مدينة مبنية بلبن ذهب ولبن فضة فتلقانا رجال شطر من خلقهم كأحسن ما أنت راء وشطر كأقبح ما أنت راء قالا لهم اذهبوا فقعوا في ذلك النهر فوقعوا فيه ثم رجعوا إلينا قد ذهب ذلك السوء عنهم فصاروا في أحسن صورة قالا لي هذه جنة
أتاني الليلة آتيان وإنهما ابتعثاني وإنهما قالا لي انطلق وإني انطلقت معهما وإنا أتينا على رجل مضطجع وإذا آخر قائم عليه بصخرة وإذا هو يهوي بالصخرة لرأسه فيثلغ رأسه فيتهدهد الحجر ههنا فيتبع الحجر فيأخذه فلا يرجع إليه حتى يصح رأسه كما كان ثم يعود عليه فيفعل ب
رأيت الليلة رجلين أتياني فأخرجاني إلى أرض مقدسة فانطلقنا حتى أتينا على نهر من دم فيه رجل قائم وعلى وسط النهر رجل بين يديه حجارة فأقبل الرجل الذي في النهر فإذا أراد الرجل أن يخرج رمى الرجل بحجر في فيه فرده حيث كان فجعل كلما جاء ليخرج رمى في فيه بحجر فيرجع
رأيت الليلة رجلين أتياني فأخذا بيدي فأخرجاني إلى الأرض المقدسة فإذا رجل جالس ورجل قائم بيده كلوب من حديد يدخل ذلك الكلوب في شدقه حتى يبلغ قفاه ثم يفعل بشدقه الآخر مثل ذلك ويلتئم شدقه هذا فيعود فيصنع مثله قلت ما هذا قالا انطلق فانطلقنا حتى أتينا على رجل مض
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3354
3354. حضرت سمرہ بن جندب ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آج رات میرے پاس دو آدمی آئے (اور مجھے اپنے ساتھ لے گئے۔) پھر ہم ایک آدمی کے پاس آئےجس کا قد بہت لمبا تھا۔ میں اس کے دراز قد ہونے کی وجہ سے اس کا سر نہیں دیکھ سکتا تھا وہ حضرت ابراہیم ؑ تھے۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:3354]
حدیث حاشیہ: 1۔ مذکورہ حدیث ایک طویل حدیث کا حصہ ہے جسے امام بخاری ؒ نے کتاب التعبیر (حدیث: 7047) میں بیان کیا ہے۔ اس میں ہے کہ اس طویل القامت آدمی کے اردگرد بہت سے بچےتھے۔ ان کے متعلق بتایا گیا کہ یہ وہ بچے ہیں جو فطرت اسلام پر فوت ہوئے ہیں۔ اس حدیث میں حضرت ابراہیم ؑ کےطویل القامت ہونے سے مراد ان کا عالی مرتبہ ہونا ہے۔ 2۔ امام بخاری ؒ نے ان کی فضیلت کے سلسلے میں یہ حدیث بیان کی ہے۔ 3۔ اگلی حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ شکل وصورت اوراخلاق و سیرت میں حضرت ابراہیم ؑ سے ملتے جلتے تھے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3354