الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
25. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَوَاعَدْنَا مُوسَى ثَلاَثِينَ لَيْلَةً وَأَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِيقَاتُ رَبِّهِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً وَقَالَ مُوسَى لأَخِيهِ هَارُونَ اخْلُفْنِي فِي قَوْمِي وَأَصْلِحْ وَلاَ تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ وَلَمَّا جَاءَ مُوسَى لِمِيقَاتِنَا وَكَلَّمَهُ رَبُّهُ قَالَ رَبِّ أَرِنِي أَنْظُرْ إِلَيْكَ قَالَ لَنْ تَرَانِي} إِلَى قَوْلِهِ: {وَأَنَا أَوَّلُ الْمُؤْمِنِينَ} :
25. باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ”اور ہم نے موسیٰ سے تیس رات کا وعدہ کیا پھر اس میں دس راتوں کا اور اضافہ کر دیا اور اس طرح ان کے رب کی میعاد چالیس راتیں پوری کر دیں۔“ اور موسیٰ نے اپنے بھائی ہارون سے کہا کہ میری غیر موجودگی میں میری قوم میں میرے خلیفہ رہو۔ اور ان کے ساتھ نرم رویہ رکھنا اور مفسدوں کے راستے پر مت چلنا۔ پھر جب موسیٰ ہمارے ٹھہرائے ہوئے وقت پر (ایک چلہ کے) بعد آئے اور ان کے رب نے ان سے گفتگو کی تو انہوں نے عرض کیا: میرے پروردگار! مجھے اپنا دیدار کرا کہ میں تجھ کو دیکھ لوں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”تم مجھے ہرگز نہ دیکھ سکو گے“ اللہ تعالیٰ کے ارشاد «وأنا أول المؤمنين‏» تک۔
(25) Chapter. The Statement of Allah: “And We appointed for Musa (Moses) thirty nights... (up to)... And I am the first of the believers’ (V.7:142,143)
حدیث نمبر: Q3398
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
يقال دكه زلزله فدكتا سورة الحاقة آية 14 فدككن جعل الجبال كالواحدة كما قال الله عز وجل ان السموات والارض كانتا رتقا سورة الانبياء آية 30ولم يقل كن رتقا ملتصقتين واشربوا سورة البقرة آية 93 ثوب مشرب مصبوغ، قال ابن عباس فانبجست سورة الاعراف آية 160 انفجرت وإذ نتقنا الجبل سورة الاعراف آية 171 رفعنا.يُقَالُ دَكَّهُ زَلْزَلَهُ فَدُكَّتَا سورة الحاقة آية 14 فَدُكِكْنَ جَعَلَ الْجِبَالَ كَالْوَاحِدَةِ كَمَا قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنَّ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا سورة الأنبياء آية 30وَلَمْ يَقُلْ كُنَّ رَتْقًا مُلْتَصِقَتَيْنِ وَأُشْرِبُوا سورة البقرة آية 93 ثَوْبٌ مُشَرَّبٌ مَصْبُوغٌ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَانْبَجَسَتْ سورة الأعراف آية 160 انْفَجَرَتْ وَإِذْ نَتَقْنَا الْجَبَلَ سورة الأعراف آية 171 رَفَعْنَا.
‏‏‏‏ عرب لوگ بولتے ہیں «دكه» یعنی اسے ہلا دیا۔ اسی سے ہے (سورۃ الحاقہ میں) «فدكتا‏» «دكه» واحدۃ تثنیہ کا صیغہ اس طرح درست ہوا کہ یہاں پہاڑوں کو ایک چیز فرض کیا اور زمین کو ایک چیز ‘ قاعدے کے موافق یوں ہونا تھا «فدككن» بصیغہ جمع۔ اس کی مثال وہ ہے جو سورۃ انبیاء میں ہے۔ «أن السموات والأرض كانتا رتقا‏» اور یوں نہیں فرمایا «كن‏.‏ رتقابه» صیغہ جمع (حالانکہ قیاس یہی چاہتا تھا) «رتقا» کے معنی جڑے ہوئے ملے ہوئے۔ «أشربوا‏» (جو سورۃ البقرہ میں ہے) اس «شرب» سے نکلا ہے جو رنگنے کے معنوں میں آتا ہے جیسے عرب لوگ کہتے ہیں «ثوب» «مشرب» یعنی رنگا ہوا کپڑا (سورۃ الاعراف میں) «نتقنا» کا معنی ہم سے اٹھا لیا۔

حدیث نمبر: 3398
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن عمرو بن يحيى، عن ابيه، عن ابي سعيد رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" الناس يصعقون يوم القيامة فاكون اول من يفيق فإذا انا بموسى آخذ بقائمة من قوائم العرش، فلا ادري افاق قبلي ام جوزي بصعقة الطور".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" النَّاسُ يَصْعَقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَكُونُ أَوَّلَ مَنْ يُفِيقُ فَإِذَا أَنَا بِمُوسَى آخِذٌ بِقَائِمَةٍ مِنْ قَوَائِمِ الْعَرْشِ، فَلَا أَدْرِي أَفَاقَ قَبْلِي أَمْ جُوزِيَ بِصَعْقَةِ الطُّورِ".
ہم سے محمد بن یوسف بیکندی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ‘ ان سے عمرو بن یحییٰ نے ‘ ان سے ان کے والد یحییٰ بن عمارہ نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن سب لوگ بیہوش ہو جائیں گے ‘ پھر سب سے پہلے میں ہوش میں آؤں گا اور دیکھوں گا کہ موسیٰ علیہ السلام عرش کے پایوں میں سے ایک پایہ تھامے ہوئے ہیں۔ اب مجھے یہ معلوم نہیں کہ وہ مجھ سے پہلے ہوش میں آ گئے ہوں گے یا (بیہوش ہی نہیں کئے گئے ہوں گے بلکہ) انہیں کوہ طور کی بے ہوشی کا بدلہ ملا ہو گا۔

Narrated Abu Sa`id: The Prophet said, 'People will be struck unconscious on the Day of Resurrection and I will be the first to regain consciousness, and behold! There I will see Moses holding one of the pillars of Allah's Throne. I will wonder whether he has become conscious before me of he has been exempted, because of his unconsciousness at the Tur (mountain) which he received (on the earth).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 610


   صحيح البخاري4638سعد بن مالكلا تخيروني من بين الأنبياء فإن الناس يصعقون يوم القيامة أكون أول من يفيق فإذا أنا بموسى آخذ بقائمة من قوائم العرش فلا أدري أفاق قبلي أم جزي بصعقة الطور
   صحيح البخاري2412سعد بن مالكلا تخيروا بين الأنبياء الناس يصعقون يوم القيامة أكون أول من تنشق عنه الأرض فإذا أنا بموسى آخذ بقائمة من قوائم العرش فلا أدري أكان فيمن صعق أم حوسب بصعقة الأولى
   صحيح البخاري3398سعد بن مالكالناس يصعقون يوم القيامة أكون أول من يفيق فإذا أنا بموسى آخذ بقائمة من قوائم العرش فلا أدري أفاق قبلي أم جوزي بصعقة الطور
   صحيح البخاري6916سعد بن مالكلا تخيروا بين الأنبياء
   صحيح البخاري6917سعد بن مالكلا تخيروني من بين الأنبياء فإن الناس يصعقون يوم القيامة أكون أول من يفيق فإذا أنا بموسى آخذ بقائمة من قوائم العرش فلا أدري أفاق قبلي أم جوزي بصعقة الطور
   صحيح مسلم6156سعد بن مالكلا تخيروا بين الأنبياء
   سنن أبي داود4668سعد بن مالكلا تخيروا بين الأنبياء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4668  
´انبیاء و رسل علیہم السلام کو ایک دوسرے پر فضیلت دینا کیسا ہے؟`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نبیوں کو ایک دوسرے پر فضیلت نہ دو ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4668]
فوائد ومسائل:
بلا شبہ انبیا ورسل ؐ میں بعض پر فضیلت حاصل ہے اور قرآن مجید نے واضح طور بیان کیا ہے، مگر ان فضائل کا اس انداز سے تقابلی بیان کہ دوسروں کی تنقیص لازم آئے، حرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4668   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3398  
3398. حضرت ابو سعید خدری ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کر تے ہیں کہ آپ نے فرمایا: قیامت کے دن لوگ بے ہوش ہوں گے اور مجھے سب سے پہلے ہوش آئے گا تو میں حضرت موسیٰ ؑ کو دیکھوں گا کہ وہ عرش کے پائے کوپکڑے ہوں گے۔ نہ معلوم وہ مجھ سے پہلے ہوش میں آجائیں گے یا انھیں کوہ طور کی بے ہوشی کابدلہ ملاہوگا؟ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3398]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں حضرت موسیٰ ؑ کے متعلق وضاحت ہے کہ وہ کوہ طور کے دامن میں بے ہوش ہوئے تھے۔
عنوان میں یہی واقعہ تفصیل سے بیان ہوا ہے۔

اس حدیث میں ایک جزوی فضیلت بیان ہوئی ہے جیسا کہ حضرت ابراہیم ؑ کے متعلق حدیث میں ہے کہ انھیں سب سے پہلے لباس پہنایاجائے گا۔
اس قسم کی جزوی فضیلت سے کلی فضیلت پر فوقیت لازم نہیں آتی۔
بہرحال رسول اللہ ﷺ سب سے پہلے اپنی قبر مبارک سے اٹھیں گے اور اپنے رب کے حضور پیش ہوں گے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3398   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.