الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Drinks
21. بَابُ : الشُّرْبِ قَائِمًا
21. باب: کھڑے ہو کر پینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3423
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح , انبانا سفيان بن عيينة , عن يزيد بن يزيد بن جابر , عن عبد الرحمن بن ابي عمرة , عن جدة له يقال لها كبشة الانصارية , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" دخل عليها وعندها قربة معلقة , فشرب منها وهو قائم" , فقطعت فم القربة , تبتغي بركة موضع في رسول الله صلى الله عليه وسلم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ , أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ , عَنْ جَدَّةٍ لَهُ يُقَالُ لَهَا كَبْشَةُ الْأَنْصَارِيَّةُ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا قِرْبَةٌ مُعَلَّقَةٌ , فَشَرِبَ مِنْهَا وَهُوَ قَائِمٌ" , فَقَطَعَتْ فَمَ الْقِرْبَةِ , تَبْتَغِي بَرَكَةَ مَوْضِعِ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
کبشہ انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے گئے، ان کے پاس ایک پانی کی مشک لٹکی ہوئی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑ ے کھڑے اس کے منہ سے منہ لگا کر پانی پیا، تو انہوں نے مشک کے منہ کو جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ کا لمس ہوا تھا برکت کے لیے کاٹ کر رکھ لیا۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الأشربة 18 (1892)، (تحفة الأشراف: 18049)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/434) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   جامع الترمذي1892كبشة بنت ثابتشرب من في قربة معلقة قائما فقمت إلى فيها فقطعته
   سنن ابن ماجه3423كبشة بنت ثابتدخل عليها وعندها قربة معلقة فشرب منها وهو قائم
   مسندالحميدي357كبشة بنت ثابتفشرب من في قربة معلقة وهو قائم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3423  
´کھڑے ہو کر پینے کا بیان۔`
کبشہ انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے گئے، ان کے پاس ایک پانی کی مشک لٹکی ہوئی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑ ے کھڑے اس کے منہ سے منہ لگا کر پانی پیا، تو انہوں نے مشک کے منہ کو جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ کا لمس ہوا تھا برکت کے لیے کاٹ کر رکھ لیا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3423]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
نبی اکرمﷺ کے جسم مبارک سے مس ہونے والی اشیاء کو تبرک کے طور پر محفوظ رکھنا درست ہے۔
کسی اور کے ساتھ یہ معاملہ درست نہیں صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین وتابعین رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابو بکر وعمررضوان اللہ عنھم اجمعین جیسے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کے آثار کو بھی تبرک کے لئے محفوظ نہیں فرمایا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3423   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1892  
´مشکیزے سے منہ لگا کر پینے کی رخصت کا بیان۔`
کبشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائے، آپ نے ایک لٹکی ہوئی مشکیزہ کے منہ سے کھڑے ہو کر پانی پیا، پھر میں مشکیزہ کے منہ کے پاس گئی اور اس کو کاٹ لیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأشربة/حدیث: 1892]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1 ؎:
یعنی اپنے پاس تبرکاً رکھنے کے لیے کاٹ کررکھ لیا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1892   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.