الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
Wages (Kitab Al-Ijarah)
17. باب فِي خِيَارِ الْمُتَبَايِعَيْنِ
17. باب: بیچنے اور خریدنے والے کے اختیار کا بیان۔
Chapter: Regarding The Option Of Both Parties (To Annul A Deal).
حدیث نمبر: 3456
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا الليث، عن ابن عجلان، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن عبد الله بن عمرو بن العاص، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" المتبايعان بالخيار ما لم يفترقا إلا ان تكون صفقة خيار، ولا يحل له ان يفارق صاحبه خشية ان يستقيله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْمُتَبَايِعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَفْتَرِقَا إِلَّا أَنْ تَكُونَ صَفْقَةَ خِيَارٍ، وَلَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يُفَارِقَ صَاحِبَهُ خَشْيَةَ أَنْ يَسْتَقِيلَهُ".
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خرید و فروخت کرنے والے دونوں جب تک جدا نہ ہوں معاملہ ختم کر دینے کا اختیار رکھتے ہیں، مگر جب بیع خیار ہو، (تو جدا ہونے کے بعد بھی واپسی کا اختیار باقی رہتا ہے) بائع و مشتری دونوں میں سے کسی کے لیے حلال نہیں کہ چیز کو پھیر دینے کے ڈر سے اپنے ساتھی کے پاس سے اٹھ کر چلا جائے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/البیوع 26 (1247)، سنن النسائی/البیوع 9 (4488)، (تحفة الأشراف: 8797)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/183) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Prophet ﷺ said: Both parties in a business transaction have a right to annul it so long as they have not separated unless it is a bargain with the option to annul is attached to it; and it is not permissible for one of them to separate from the other for fear that one may demand that the bargain be rescinded.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3449


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (2804)
ابن عجلان تابعه بكير بن عبد الله الأشج عند الدارقطني (3/50) وذكر السماع المسلسل

   جامع الترمذي1247عبد الله بن عمروالبيعان بالخيار ما لم يتفرقا إلا أن تكون صفقة خيار ولا يحل له أن يفارق صاحبه خشية أن يستقيله
   سنن أبي داود3456عبد الله بن عمروالمتبايعان بالخيار ما لم يفترقا إلا أن تكون صفقة خيار ولا يحل له أن يفارق صاحبه خشية أن يستقيله
   سنن النسائى الصغرى4488عبد الله بن عمروالمتبايعان بالخيار ما لم يتفرقا إلا أن يكون صفقة خيار ولا يحل له أن يفارق صاحبه خشية أن يستقيله
   بلوغ المرام693عبد الله بن عمرو البائع والمبتاع بالخيار حتى يتفرقا إلا أن تكون صفقة خيار ولا يحل له أن يفارقه خشية أن يستقيله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 693  
´بیع میں اختیار کا بیان`
سیدنا عمرو بن شعیب رحمہ اللہ نے اپنے باپ سے، انہوں نے اپنے دادا سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خریدار اور فروخت کرنے والے کو اختیار حاصل ہے، تاوقتیکہ ایک دوسرے سے جدا ہوں، بشرطیکہ سودا اختیار والا ہو اور سودا واپس کرنے کے اندیشے کے پیش نظر جلدی سے الگ ہو جانا حلال نہیں ہے۔ اسے ابن ماجہ کے سوا پانچوں نے روایت کیا ہے۔ نیز دارقطنی، ابن خزیمہ اور ابن جارود نے بھی روایت کیا ہے اور ایک روایت میں ہے کہ جب تک وہ اپنی جگہ سے جدا (نہ) ہو جائیں۔ «بلوغ المرام/حدیث: 693»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، البيوع، باب في خيار المتبايعين، حديث:3456، والترمذي، البيوع، حديث:1247، والنسائي، البيوع، حديث:4488، وأحمد:2 /183.»
تشریح:
اس حدیث میں بھی خیار مجلس کا ذکر ہے۔
خیار مجلس اکثر صحابہ و تابعین‘ امام شافعی اور امام احمد رحمہما اللہ کے نزدیک ثابت ہے‘ البتہ امام مالک اور امام ابوحنیفہ رحمہما اللہ اس کے قائل نہیں‘ حالانکہ پہلی حدیث اس مسئلے میں واضح نص کی حیثیت رکھتی ہے۔
شیخ الہند مولانا محمود الحسن (دیوبندی) نے کہا ہے کہ حق اور انصاف کی بات یہی ہے کہ اس مسئلے میں امام شافعی رحمہ اللہ کی بات دلائل کے اعتبار سے راجح ہے۔
حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ نے بھی اسی کو راجح قرار دیا ہے‘ مگر ہم مقلدین کو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی تقلید کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں۔
دیکھیے: (تقریر ترمذی)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 693   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.