الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
Wages (Kitab Al-Ijarah)
26. باب فِي مَنْعِ الْمَاءِ
26. باب: چارہ روکنے کے لیے پانی کو روکنا منع ہے۔
Chapter: Regarding Withholding Water.
حدیث نمبر: 3477
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن الجعد اللؤلئي، اخبرنا حريز بن عثمان، عن حبان بن زيد الشرعبي، عن رجل من قرن. ح، حدثنا مسدد، حدثنا عيسى بن يونس، حدثنا حريز بن عثمان، حدثنا ابو خداش، وهذا لفظ علي، عن رجل من المهاجرين من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: غزوت مع النبي صلى الله عليه وسلم ثلاثا، اسمعه يقول:" المسلمون شركاء في ثلاث: في الكلإ، والماء، والنار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ اللُّؤْلُئِيُّ، أَخْبَرَنَا حَرِيزُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ حِبَّانَ بْنِ زَيْدٍ الشَّرْعَبِيِّ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَرْنٍ. ح، حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا حَرِيزُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو خِدَاشٍ، وَهَذَا لَفْظُ عَلِيٍّ، عَنْ رَجُلٍ مِنِ الْمُهَاجِرِينَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثًا، أَسْمَعُهُ يَقُولُ:" الْمُسْلِمُونَ شُرَكَاءُ فِي ثَلَاثٍ: فِي الْكَلَإِ، وَالْمَاءِ، وَالنَّار".
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ایک مہاجر کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تین بار جہاد کیا ہے، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنتا تھا: مسلمان تین چیزوں میں برابر برابر کے شریک ہیں (یعنی ان سے سبھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں): (ا) پانی (نہر و چشمے وغیرہ کا جو کسی کی ذاتی ملکیت میں نہ ہو)، (۲) گھاس (جو لاوارث زمین میں ہو) اور (۳) آگ (جو چقماق وغیرہ سے نکلتی ہو)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، مسند احمد (5/314) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated A man: A man from the immigrants of the Companions of the Prophet ﷺ said: I participated in battle three times along with the Prophet ﷺ. I heard him say: Muslims have common share in three (things). grass, water and fire.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3470


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (3001)


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 784  
´بے آباد و بنجر زمین کو آباد کرنے کا بیان`
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں شریک تھا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے سنا کہ تین چیزیں ایسی ہیں جن میں سب حصہ دار ہیں۔ گھاس، پانی اور آگ۔ احمد و ابوداؤد اس کے راوی ثقہ ہیں۔ «بلوغ المرام/حدیث: 784»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، البيوع، باب في منع الماء، حديث:3477، وأحمد:5 /364.»
تشریح:
یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ ان تینوں چیزوں میں سے کوئی چیز کسی بھی انسان کے ساتھ مخصوص نہیں۔
مگر گزشتہ احادیث کی بنا پر امام و سربراہ کی مقرر کی ہوئی چراگاہ کا حکم اس سے مستثنیٰ ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 784   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3477  
´چارہ روکنے کے لیے پانی کو روکنا منع ہے۔`
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ایک مہاجر کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تین بار جہاد کیا ہے، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنتا تھا: مسلمان تین چیزوں میں برابر برابر کے شریک ہیں (یعنی ان سے سبھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں): (ا) پانی (نہر و چشمے وغیرہ کا جو کسی کی ذاتی ملکیت میں نہ ہو)، (۲) گھاس (جو لاوارث زمین میں ہو) اور (۳) آگ (جو چقماق وغیرہ سے نکلتی ہو)۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3477]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
گھاس اور پانی جب عام چراگاہ اور صحرا میں قدرتی ہوں تو خود قابض ہوکر دوسروں کو اس سے روکنا جائز نہیں۔
اس طرح جلتی آگ سے کوئی کوئلہ لے جائے یا آگ جلالے تو روکنا روا نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3477   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.