الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
حدیث نمبر: 3478
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو الوليد، حدثنا ابو عوانة، عن قتادة، عن عقبة بن عبد الغافر، عن ابي سعيد رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" ان رجلا كان قبلكم رغسه الله مالا، فقال: لبنيه لما حضر اي اب كنت لكم، قالوا: خير اب، قال: فإني لم اعمل خيرا قط فإذا مت فاحرقوني ثم اسحقوني ثم ذروني في يوم عاصف ففعلوا فجمعه الله عز وجل فقال: ما حملك، قال: مخافتك، فتلقاه برحمته، وقال معاذ، حدثنا شعبة، عن قتادة سمعت عقبة بن عبد الغافر، سمعت ابا سعيد الخدري، عن النبي صلى الله عليه وسلم.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَبْدِ الْغَافِرِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّ رَجُلًا كَانَ قَبْلَكُمْ رَغَسَهُ اللَّهُ مَالًا، فَقَالَ: لِبَنِيهِ لَمَّا حُضِرَ أَيَّ أَبٍ كُنْتُ لَكُمْ، قَالُوا: خَيْرَ أَبٍ، قَالَ: فَإِنِّي لَمْ أَعْمَلْ خَيْرًا قَطُّ فَإِذَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي ثُمَّ اسْحَقُونِي ثُمَّ ذَرُّونِي فِي يَوْمٍ عَاصِفٍ فَفَعَلُوا فَجَمَعَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ: مَا حَمَلَكَ، قَالَ: مَخَافَتُكَ، فَتَلَقَّاهُ بِرَحْمَتِهِ، وَقَالَ مُعَاذٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَبْدِ الْغَافِرِ، سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے ان سے عقبہ بن عبدالغافر نے ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ گزشتہ امتوں میں ایک آدمی کو اللہ تعالیٰ نے خوب دولت دی تھی۔ جب اس کی موت کا وقت آیا تو اس نے اپنے بیٹوں سے پوچھا میں تمہارے حق میں کیسا باپ ثابت ہوا؟ بیٹوں نے کہا کہ آپ ہمارے بہترین باپ تھے۔ اس شخص نے کہا لیکن میں نے عمر بھر کوئی نیک کام نہیں کیا۔ اس لیے جب میں مر جاؤں تو مجھے جلا ڈالنا، پھر میری ہڈیوں کو پیس ڈالنا اور (راکھ کو) کسی سخت آندھی کے دن ہوا میں اڑا دینا۔ بیٹوں نے ایسا ہی کیا۔ لیکن اللہ پاک نے اسے جمع کیا اور پوچھا کہ تو نے ایسا کیوں کیا؟ اس شخص نے عرض کیا کہ پروردگار تیرے ہی خوف سے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اسے اپنے سایہ رحمت میں جگہ دی۔ اس حدیث کو معاذ عنبری نے بیان کیا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، انہوں نے عقبہ بن عبدالغافر سے سنا، انہوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے۔

Narrated Abu Sa`id: The Prophet said, "Amongst the people preceding your age, there was a man whom Allah had given a lot of money. While he was in his death-bed, he called his sons and said, 'What type of father have I been to you? They replied, 'You have been a good father.' He said, 'I have never done a single good deed; so when I die, burn me, crush my body, and scatter the resulting ashes on a windy day.' His sons did accordingly, but Allah gathered his particles and asked (him), 'What made you do so?' He replied, "Fear of you.' So Allah bestowed His Mercy upon him. (forgave him).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 684


   صحيح البخاري3478سعد بن مالكإذا مت فأحرقوني ثم اسحقوني ثم ذروني في يوم عاصف ففعلوا فجمعه الله فقال ما حملك قال مخافتك فتلقاه برحمته
   صحيح مسلم6984سعد بن مالكإذا أنا مت فأحرقوني وأكثر علمي أنه قال ثم اسحقوني واذروني في الريح فإني لم أبتهر عند الله خيرا وإن الله يقدر علي أن يعذبني قال فأخذ منهم ميثاقا ففعلوا ذ

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3478  
3478. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تم سے پہلے ایک شخص کو اللہ تعالیٰ نے بہت کچھ مال واسباب دے رکھا تھا۔ جب اس پر موت کے آثار ظاہر ہونے لگے تو اس نے اپنے بیٹوں سے کہا: میں تمہارا کیساباپ ہوں؟ انھوں نے کہا: آپ ہمارے لیے بہترین باپ ہیں۔ اس نے کہا: میں نے اب تک کوئی اچھا کام نہیں کیا، لہذا جب میں مرجاؤں تومجھے جلادینا، پھر مجھے پیس کر تیز ہوا میں اُڑا دینا، چنانچہ انھوں نے ایسا ہی کیا۔ اللہ تعالیٰ نے(اس کے بکھرے ہوئے ذرات کو) اکھٹا کرکے فرمایا: تجھے اس بات پر کس چیز نے آمادہ کیا؟ اس نے کہا: (اے اللہ!) تیرے خوف نے، چنانچہ اللہ نے اپنی رحمت سے اس کا استقبال کیا۔ معاذ نے کہا: ہمیں شعبہ نے قتادہ سے خبر دی، انھوں نے عقبہ بن عبدالغافر سے سنا، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری ؓ سے اور انھوں نےنبی کریم ﷺ سے اس حدیث کو بیان کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3478]
حدیث حاشیہ:
اس کا یہ کام قدرت الٰہی کے عقیدے کے منافی تھا لیکن یہ معاملہ اس وقت کیا جب اس پر خوف کا غلبہ تھا اس بنا پروہ تدبر اور سوچ و بچارسے محروم تھا اور اسے ہر چیز بھول چکی تھی۔
ایسے حالات کی وجہ سے اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں ہوا۔
بہر حال اس شخص کا اللہ پر ایمان تھا کیونکہ اللہ تعالیٰ کے سوال کرنے پر اس نے بتایا کہ مجھے تیرے خوف نے اس کام پر آمادہ کیا۔
شدت خوف کے وقت اگر کوئی ایسی بات یا ایسا کام کرے جو دائرہ اسلام سے خارج ہو نے کا باعث ہو تو اس پر مؤاخذہ نہیں ہو گا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3478   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.