الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
11. بَابُ : حَلِّ الأَزْرَارِ
11. باب: گریبان کے بٹن کھلے رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3578
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا ابو بكر , حدثنا ابن دكين , عن زهير , عن عروة بن عبد الله بن قشير , حدثني معاوية بن قرة , عن ابيه , قال:" اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فبايعته , وإن زر قميصه لمطلق" , قال عروة: فما رايت معاوية ولا ابنه في شتاء ولا صيف , إلا مطلقة ازرارهما.
(موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , حَدَّثَنَا ابْنُ دُكَيْنٍ , عَنْ زُهَيْرٍ , عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُشَيْرٍ , حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ:" أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْتُهُ , وَإِنَّ زِرَّ قَمِيصِهِ لَمُطْلَقٌ" , قَالَ عُرْوَةُ: فَمَا رَأَيْتُ مُعَاوِيَةَ وَلَا ابْنَهُ فِي شِتَاءٍ وَلَا صَيْفٍ , إِلَّا مُطْلَقَةً أَزْرَارُهُمَا.
قرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ سے بیعت کی، اس وقت آپ کے کرتے کی گھنڈیاں کھلی ہوئی تھیں، عروہ کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بیٹے کو خواہ سردی ہو یا گرمی ہمیشہ اپنی گھنڈیاں (بٹن) کھولے دیکھا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس 26 (4082)، (تحفة الأشراف: 11079)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/434، 4/19، 5/35) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو چھوٹی چھوٹی سنتوں میں بھی رسول اکرم ﷺ کی پیروی کا کتنا خیال تھا کہ جس حال میں اور جس وضع میں آپ ﷺ کو دیکھا ساری عمر وہی وضع اور روش اختیار کی، آفریں ان کے جذبہ و محبت اور اتباع پر، اور کمال ایمان یہی ہے کہ عبادات اور عادات میں آپ ﷺ کی پیروی کی جائے، دوسری روایت میں ہے کہ آپ ﷺ کے کرتہ کا گربیان بیچ میں رہتا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3578  
´گریبان کے بٹن کھلے رکھنے کا بیان۔`
قرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ سے بیعت کی، اس وقت آپ کے کرتے کی گھنڈیاں کھلی ہوئی تھیں، عروہ کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے بیٹے کو خواہ سردی ہو یا گرمی ہمیشہ اپنی گھنڈیاں (بٹن) کھولے دیکھا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3578]
اردو حاشہ:
(1)
  قمیض کے گریبان میں بٹن لگانا درست ہے۔

(2)
  رسول اللہ ﷺنے شاید کسی ضرورت (گرمی وغیرہ کی وجہ)
سے گریبان کا بٹن کھولا ہوگا لیکن بزرگوں نے اتباع کے خیال سے ہمیشہ بٹن کھلے رکھے۔
بٹن کھلے رکھنا اگر بطور تواضع اور اتباع نبی ﷺ ہو تو مستحب اور باعث اجر ہے مگر ہمارے ہاں بعض علاقوں میں لوگ بطور تکبر اپنا گریبان کھلا رکھتے ہیں۔
لہٰذا ان کی مشابہت سے بچنا ضرورى ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3578   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.