الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
30. بَابُ : تَغْطِيَةِ الإِنَاءِ
30. باب: برتن کو ڈھانک کر رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 360
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا يعلى بن عبيد ، حدثنا عبد الملك بن ابي سليمان ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال:" امرنا النبي صلى الله عليه وسلم ان نوكي اسقيتنا ونغطي آنيتنا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ:" أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُوكِيَ أَسْقِيَتَنَا وَنُغَطِّيَ آنِيَتَنَا".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اپنے مشکیزوں کے منہ باندھ کر اور برتنوں کو ڈھک کر رکھیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2792)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الأشربة 12 (2013)، سنن ابی داود/الجہاد 83 (604)، مسند احمد (3/82) (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 3411) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھانے پینے کے برتنوں کو ڈھک کر رکھنا چاہئے تاکہ کھانے پینے کی چیز میں گرد و غبار نہ آنے پائے اور کیڑے مکوڑوں سے محفوظ رہے، نیز یہ حکم عام ہے، دن ہو یا رات، ٹھنڈی ہو یا گرمی۔

It was narrated that Jabir said: "The Prophet commanded (us) to tie up our water skins and cover our vessels."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   سنن ابن ماجه360جابر بن عبد اللهأمرنا النبي أن نوكي أسقيتنا ونغطي آنيتنا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث360  
´برتن کو ڈھانک کر رکھنے کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اپنے مشکیزوں کے منہ باندھ کر اور برتنوں کو ڈھک کر رکھیں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 360]
اردو حاشہ:
(1)
اسلام نے اپنی تعلیمات میں حفظان صحت کے اصولوں کو بھی مدنظر رکھا ہے۔
اس کی ایک مثال یہ حدیث مبارک ہے جس میں کھانے پینے کی چیزوں کو نقصان دہ اشیاء سے محفوظ رکھنے لے لیے ڈھانک کر رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

(2)
پانی میں مضر صحت اشیاء گرد وغبار وغیرہ بہت جلد مل جاتی ہیں۔
جب پانی کی مقدار کم ہو جیسے کہ گھر کے برتنوں میں ہوتی ہے تو تھوڑی سی آلودگی بھی پانی کو ناقابل استعمال بناسکتی ہے۔
پانی کے مشکیزے کا منہ باندھ کر رکھنے میں یہ حکمت ہے کہ اس طرح پانی آلودگی سے محفوظ ہوجاتا ہے اور اس کے خراب ہونے کا اندیشہ نہیں رہتا۔

(3)
برتن خواہ پانی کے ہوں یا کھانے کےان پر ڈھکن وغیرہ ضرور رکھنا چاہیےتاکہ ان میں گردوغبار اور کیڑے مکوڑے داخل نہ ہوسکیں کیونکہ بعض حشرات خطرناک بھی ہوسکتے ہیں۔
خاص طور پر رات کے وقت چھوٹے موٹے حشرات اپنے بلوں سے باہر نکلتے ہیں وہ کھانے پینے کی چیزوں میں داخل ہوسکتے ہیں، اس لیے رات کو برتن ڈھانکنے کا خاص طور پر حکم دیا گیا ہے۔ دیکھیے: (صحيح البخاري، الأشربة، باب تغطية الإناء حديث: 5623)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 360   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.