الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
Drinks (Kitab Al-Ashribah)
7. باب فِي الأَوْعِيَةِ
7. باب: شراب میں استعمال ہونے والے برتنوں کا بیان۔
Chapter: Regarding vessels.
حدیث نمبر: 3700
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر بن زياد، حدثنا شريك، عن زياد بن فياض، عن ابي عياض، عن عبد الله بن عمرو، قال:" ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم الاوعية الدباء، والحنتم، والمزفت، والنقير، فقال اعرابي: إنه لا ظروف لنا، فقال: اشربوا ما حل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ زِيَادِ بْنِ فَيَّاضٍ، عَنْ أَبِي عَيَّاضٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ:" ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَوْعِيَةَ الدُّبَّاءَ، وَالْحَنْتَمَ، وَالْمُزَفَّتَ، وَالنَّقِيرَ، فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: إِنَّهُ لَا ظُرُوفَ لَنَا، فَقَالَ: اشْرَبُوا مَا حَلَّ".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دباء، حنتم، مزفت، اور نقیر کے برتنوں کا ذکر کیا ۱؎ تو ایک دیہاتی نے عرض کیا: ہمارے پاس تو اور کوئی برتن ہی نہیں رہا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا جو حلال ہوا سے پیو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأشربة 8 (5594)، صحیح مسلم/الأشربة 6 (2000)، (تحفة الأشراف: 8895)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/211) (صحیح) (کلاھمابلفظ: ''فأرخص لہ في الجر غیر المزفت'')» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی ان کے استعمال سے منع کیا۔

Abdullah bin Amr said: The Prophet ﷺ mentioned the vessels: pumpkins, green jarrs, vessels smeared with pitch and hollow stumps. A desert Arab said: We have no vessels (except these). He said: Drink (from them) what is lawful.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3691


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5593) صحيح مسلم (2000)

   سنن أبي داود3700عبد الله بن عمروذكر الأوعية الدباء والحنتم والمزفت والنقير فقال أعرابي إنه لا ظروف فقال اشربوا ما حل
   مسندالحميدي593عبد الله بن عمرولما نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الأوعية

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3700  
´شراب میں استعمال ہونے والے برتنوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دباء، حنتم، مزفت، اور نقیر کے برتنوں کا ذکر کیا ۱؎ تو ایک دیہاتی نے عرض کیا: ہمارے پاس تو اور کوئی برتن ہی نہیں رہا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا جو حلال ہوا سے پیو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3700]
فوائد ومسائل:
فائدہ: اس مرحلے میں اجازت کی ایک حکمت یہ بھی تھی کہ وہ برتن جو شراب میں استعمال ہونے کی وجہ سے پھلوں کے دوسرے مشروبات میں تخمیر پیدا کرسکتے تھے۔
اگر وہ لوگوں کے پاس موجود بھی تھے تو اب قباحت سے پاک ہوچکے تھے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3700   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.