الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
Drinks (Kitab Al-Ashribah)
22. باب فِي إِيكَاءِ الآنِيَةِ
22. باب: برتن ڈھک کر رکھنے کا بیان۔
Chapter: Regarding covering vessels.
حدیث نمبر: 3735
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا سعيد بن منصور، وعبد الله بن محمد النفيلي، وقتيبة بن سعيد، قالوا: حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن هشام، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها: ان النبي صلى الله عليه وسلم كان" يستعذب له الماء من بيوت السقيا"، قال قتيبة: عين بينها وبين المدينة يومان.
(مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، وَقُتَيْبَةُ بْنَ سَعِيدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا: أَنّ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيهِ وَسِلَّمَ كَانَ" يُسْتَعْذَبُ لَهُ الْمَاءُ مِنْ بُيُوتِ السُّقْيَا"، قِالَ قُتَيْبَةُ: عَيْنٌ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْمَدِينَةِ يَوْمَانِ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سقیا کے گھروں سے میٹھا پانی لایا جاتا۔ قتیبہ کہتے ہیں: سقیا ایک چشمہ ہے جس کی مسافت مدینہ سے دو دن کی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 17038)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/100، 108) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah, Ummul Muminin: The water from as-Suqya' was considered sweetest by the Prophet ﷺ. Qutaybah said: it was a well on two days' journey from Madina.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3726


قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (4284)

   سنن أبي داود3735عائشة بنت عبد اللهيستعذب له الماء من بيوت السقيا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3735  
´برتن ڈھک کر رکھنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سقیا کے گھروں سے میٹھا پانی لایا جاتا۔ قتیبہ کہتے ہیں: سقیا ایک چشمہ ہے جس کی مسافت مدینہ سے دو دن کی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3735]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
صاف ااور عمدہ پانی انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔
اس کے لئے اہتمام رسول اللہ ﷺ کی سنت ہے۔
جائز حدود میں رہتے ہوئے اللہ کی نعمتوں سے متمتع ہونا زہد کے خلاف نہیں۔
البتہ ان نعمتوں کاشکر ضروری ہے۔
عجمی اور ہندی تصورات کے زیر اثر بعض صوفیاء ان فطری نعمتوں سے گریزاں رہنے کو دین سمجھتے ہیں۔
جبکہ یہ تصوردرست نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3735   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.