الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
43. باب مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رضى الله عنه
43. باب: عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کے مناقب کا بیان
حدیث نمبر: 3822
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، ومحمود بن غيلان , قالا: حدثنا ابو احمد، عن سفيان، عن ليث، عن ابي جهضم، عن ابن عباس " انه راى جبريل عليه السلام مرتين , ودعا له النبي صلى الله عليه وسلم مرتين ". قال ابو عيسى: هذا حديث مرسل، ولا نعرف لابي جهضم سماعا من ابن عباس وقد، روى عن عبيد الله بن عبد الله بن عباس، عن ابن عباس , وابو جهضم اسمه: موسى بن سالم.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ , قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ أَبِي جَهْضَمٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ " أَنَّهُ رَأَى جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام مَرَّتَيْنِ , وَدَعَا لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّتَيْنِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ مُرْسَلٌ، وَلَا نَعْرِفُ لِأَبِي جَهْضَمٍ سَمَاعًا مِنَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَدْ، رَوَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ , وَأَبُو جَهْضَمٍ اسْمُهُ: مُوسَى بْنُ سَالِمٍ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے جبرائیل علیہ السلام کو دو بار دیکھا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے دو مرتبہ دعائیں کیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث مرسل ہے، ہمیں نہیں معلوم کہ ابوجہضم کا ابن عباس سے سماع ہے یا نہیں
۲- یہ حدیث عبیداللہ بن عبداللہ بن عباس سے بھی ابن عباس کے واسطہ سے آئی ہے،
۳- اور ابوجہضم کا نام موسیٰ بن سالم ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6502) (ضعیف) (سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف راوی ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: (3822) إسناده ضعيف
ليث:ضعيف (تقدم:218) والسند منقطع و سفيان الثوري عنعن (تقدم:746)

   صحيح البخاري3756عبد الله بن عباساللهم علمه الحكمة
   صحيح البخاري143عبد الله بن عباساللهم فقهه في الدين
   جامع الترمذي3822عبد الله بن عباسرأى جبريل مرتين ودعا له النبي مرتين
   جامع الترمذي3823عبد الله بن عباسدعا لي رسول الله أن يؤتيني الله الحكمة مرتين
   جامع الترمذي3824عبد الله بن عباساللهم علمه الحكمة
   سنن ابن ماجه166عبد الله بن عباساللهم علمه الحكمة وتأويل الكتاب
   المعجم الصغير للطبراني80عبد الله بن عباساللهم فقهه في الدين وعلمه التأويل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث166  
´عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے مناقب و فضائل۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے سینہ سے لگایا، اور یہ دعا فرمائی: «اللهم علمه الحكمة وتأويل الكتاب» اے اللہ! اس کو میری سنت اور قرآن کی تفسیر کا علم عطاء فرما۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 166]
اردو حاشہ:
(1)
اس حدیث میں حکمت یعنی دانائی سے مراد حدیث کا علم ہے، قرآن مجید میں یہ لفظ اس مفہوم میں وارد ہے۔
ارشاد ہے:
(وَيُعَلِّمُهُمُ الكِتٰـبَ وَالحِكمَةَ) (البقرۃ: 129) (حضرت ابراہیم علیہ السلام نے دعا کی کہ اے اللہ! ان میں رسول مبعوث فرما، جو)
انہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دے۔

(2)
اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی علیہ السلام کی یہ دعا قبول فرمائی اور حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کو علم تفسیر میں وہ بلند مقام ملا کہ انہیں امیر المفسرین کہا گیا۔
تفسیر ابن عباس قرآن کی مشہور تفسیر ہے جو بازار سے دستیاب ہو سکتی ہے۔
3)
چھوٹے بچوں کو، خصوصاً جو بزرگوں کی خدمت کریں، دعا دینی چاہیے۔

(4)
بچوں کے اظہار شفقت کے لیے سینے سے لگانا جائز ہے۔
بشرطیکہ لوگوں کے دلوں میں غلط قسم کے شکوک و شبہات پیدا ہونے کا خدشہ نہ ہو۔

(5)
علم نافع کے حصول کی دعا ایک بہترین دعا ہے کیونکہ اس سے دنیا میں بھی عزت ملتی ہے اور آخرت میں بھی بلند درجات حاصل ہوتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 166   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3822  
´عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کے مناقب کا بیان`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے جبرائیل علیہ السلام کو دو بار دیکھا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے دو مرتبہ دعائیں کیں۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3822]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف راوی ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3822   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.