الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: خواب کی تعبیر سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Interpretation of Dreams
2. بَابُ : رُؤْيَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ
2. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3901
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو مروان العثماني , قال: حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم , عن العلاء بن عبد الرحمن , عن ابيه , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من رآني في المنام , فقد رآني , فإن الشيطان لا يتمثل بي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ , عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ , فَقَدْ رَآنِي , فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ بِي".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے یقیناً مجھے دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت نہیں اپنا سکتا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14042)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/العلم 39 (110)، الأدب 109 (6197)، صحیح مسلم/الرؤیا 1 (2266)، سنن ابی داود/الأدب 96 (5023) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح البخاري6993عبد الرحمن بن صخرمن رآني في المنام فسيراني في اليقظة لا يتمثل الشيطان بي
   صحيح مسلم5920عبد الرحمن بن صخرمن رآني في المنام فسيراني في اليقظة أو لكأنما رآني في اليقظة لا يتمثل الشيطان بي
   صحيح مسلم5919عبد الرحمن بن صخرمن رآني في المنام فقد رآني الشيطان لا يتمثل بي
   جامع الترمذي2280عبد الرحمن بن صخرمن رآني فإني أنا هو ليس للشيطان أن يتمثل بي
   سنن أبي داود5023عبد الرحمن بن صخرمن رآني في المنام فسيراني في اليقظة أو لكأنما رآني في اليقظة لا يتمثل الشيطان بي
   سنن ابن ماجه3901عبد الرحمن بن صخرمن رآني في المنام فقد رآني الشيطان لا يتمثل بي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5023  
´خواب کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو وہ مجھے جاگتے ہوئے بھی عنقریب دیکھے گا، یا یوں کہا کہ گویا اس نے مجھے جاگتے ہوئے دیکھا، اور شیطان میری شکل میں نہیں آ سکتا۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 5023]
فوائد ومسائل:
نبی ﷺ کا یہ خاصہ ہے۔
کہ شیطان آپ کی شکل نہیں اختیار کرسکتا۔
البتہ یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ کوئی دوسری شکل دیکھا کر ایسا وہم دلائے کہ یہ رسول اللہﷺ ہیں۔
تو اس لئے ضروری ہے کہ انسان اس دیکھی ہوئی شکل کا موازنہ ان صفات سے کرے۔
جن کا ذکر کتب احادیث میں آیا ہے۔
یا کسی صاحب علم سے اس کی تصدیق حاصل کرے۔
والد مرحوم شیخ عبدالعزیز سعیدی رحمۃ اللہ علیہ کو ایک بدعتی شخص نے بزعم خویش بڑے زوق وشوق سے بتایا کہ میں نے نبی کریمﷺ کی خواب میں زیارت کی ہے۔
والد صاحب نے تفصیل پوچھی تو بولا کہ میں نے ایک نورانی شخصیت دیکھی جس کی سفید براق ڈاڑھی تھی۔
والد صاحب نے فورًا۔
لاحول ولا قوة إلا باللہ پڑھا اور واضح کیا کہ تم نے کسی شیطان کو دیکھا ہے۔
الغرض خواب میں نبی کریم ﷺ کو دیکھنے والا قیامت میں جاگتے ہوئے آپﷺ کو دیکھے گا اور اسے ایک طرح کا خاص قرب حاصل ہوگا۔
ورنہ دیگر اصحاب ایمان بھی تو آپ ﷺ کو دیکھیں گے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5023   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.