سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل
Divination and Omens (Kitab Al-Kahanah Wa Al-Tatayyur)
23. باب فِي الْخَطِّ وَزَجْرِ الطَّيْرِ
23. باب: رمل اور پرندہ اڑا نے کا بیان۔
Chapter: Al-Khatt, and Al-’Iyafah (Being Dissuaded By Birds).
حدیث نمبر: 3907
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، حدثنا عوف، حدثنا حيان، قال غير مسدد، حيان بن العلاء، حدثنا قطن بن قبيصة، عن ابيه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" العيافة والطيرة والطرق من الجبت"، الطرق: الزجر، والعيافة: الخط.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَوُفٌ، حَدَّثَنَا حَيَّانُ، قَالَ غَيْر مُسَدَّدٍ، حَيَانُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا قَطَنُ بْنُ قَبِيصَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" الْعِيَافَةُ وَالطِّيَرَةُ وَالطَّرْقُ مِنَ الْجِبْتِ"، الطَّرْقُ: الزَّجْرُ، وَالْعِيَافَةُ: الْخَطُّ.
قبیصہ بن وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: رمل، بدشگونی اور پرند اڑانا کفر کی رسموں میں سے ہے پرندوں کو ڈانٹ کر اڑانا طرق ہے، اور «عيافة» وہ لکیریں ہیں جو زمین پر کھینچی جاتی ہیں جسے رمل کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11067)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/477، 5/60) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی حیان لین الحدیث ہیں)

Narrated Qabisah: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: Augury from the flight of birds, taking evil omens and the practice of pressomancy pertain to divination. Tarq: It is used in the sense of divination in which women threw stones. 'Iyafah: It means geomancy by drawing lines.
USC-MSA web (English) Reference: Book 29 , Number 3898


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
حيان بن العلاء: مجهول (التحرير: 1598) وثقه ابن حبان وحده
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 139

   سنن أبي داود3907قبيصة بن المخارقالعيافة والطيرة والطرق من الجبت

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3907 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3907  
فوائد ومسائل:
(طِیرة) کے معنی ہیں کہ پرندوں کی آوازوں یا کسی بھی پسندیدہ یا نا پسندیدہ چیز کو دیکھ کر فال یا بد فالی لینا۔
اور ظاہر ہے کہ شریعت میں ان کی کو ئی اصل نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3907   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.