الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
67. باب فِي أَىِّ دُورِ الأَنْصَارِ خَيْرٌ
67. باب: انصار کے کن گھروں اور قبیلوں میں خیر ہے
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3912
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو السائب سلم بن جنادة، حدثنا احمد بن بشير، عن مجالد، عن الشعبي، عن جابر بن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " خير ديار الانصار بنو النجار ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب من هذا الوجه.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو السَّائِبِ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَيْرُ دِيَارِ الْأَنْصَارِ بَنُو النَّجَّارِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انصار کے گھروں میں سب سے بہتر گھر بنی نجار کے گھر ہیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 3353) (صحیح) (سند میں مجالد بن سعید ضعیف راوی ہیں، لیکن سابقہ حدیث کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے)»

وضاحت:
۱؎: بنی نجار ہی میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے والد عبداللہ کا ننہیال تھا، یہ آپ کے ماموؤں کا خاندان تھا، نیز اسلام میں نسبت بھی اسی قبیلے نے کی تھی، یا اسلام میں ان کی قربانیاں دیگر خاندان کی بنسبت زیادہ تھیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح بما قبله (3911)

   جامع الترمذي3913جابر بن عبد اللهخير الأنصار بنو عبد الأشهل
   جامع الترمذي3912جابر بن عبد اللهخير ديار الأنصار بنو النجار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3912  
´انصار کے کن گھروں اور قبیلوں میں خیر ہے`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انصار کے گھروں میں سب سے بہتر گھر بنی نجار کے گھر ہیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3912]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
بنی نجار ہی میں نبی اکرمﷺکے والد عبداللہ کا نانیہال تھا،
یہ آپﷺ کے ماموؤں کا خاندان تھا،
نیز اسلام میں نسبت بھی اسی قبیلے نے کی تھی،
یا اسلام میں ان کی قربانیاں دیگر خاندان کی بنسبت زیادہ تھیں۔

نوٹ:
(سند میں مجالد بن سعید ضعیف راوی ہیں،
لیکن سابقہ حدیث کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3912   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.