الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نماز کے احکام
नमाज़ के नियम
14. باب صلاة العيدين
14. نماز عیدین کا بیان
१४. “ दोनों ईद की नमाज़ ”
حدیث نمبر: 398
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن انس رضي الله عنه قال: قدم رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم المدينة ولهم يومان يلعبون فيهما فقال: «‏‏‏‏قد ابدلكم الله بهما خيرا منهما: يوم الاضحى ويوم الفطر» . اخرجه ابو داود والنسائي بإسناد صحيح.وعن أنس رضي الله عنه قال: قدم رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم المدينة ولهم يومان يلعبون فيهما فقال: «‏‏‏‏قد أبدلكم الله بهما خيرا منهما: يوم الأضحى ويوم الفطر» . أخرجه أبو داود والنسائي بإسناد صحيح.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو اہل مدینہ کے لیے دو روز کھیل کود کے لیے مقرر تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تمہارے ان دو دنوں کے بدلے میں ان سے بہتر دو دن عنایت فرما دیے ہیں۔ ایک عید الاضحی کا اور دوسرا عید الفطر کا دن۔
اسے ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیا ہے۔ اس کی سند صحیح ہے۔
हज़रत अनस रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम मदीना मुनव्वरा आए तो लोगों के लिए दो दिन खेल कूद के लिए नियुक्त थे । आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया “अल्लाह तआला ने तुम्हारे इन दो दिनों के बदले में इन से अच्छे दो दिन दे दिए हैं । एक ईद अल-अज़हा का और दूसरा ईद अल-फ़ित्र का दिन ।”
इसे अबू दाऊद और निसाई ने रिवायत किया है । इस की सनद सहीह है ।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الصلاة، باب صلاة العيدين، حديث:1134، والنسائي، صلاة العيدين، حديث:1557، وحميد صرح بالسماع عند أحمد:3 /250.»

Narrated Anas (RA) that when Allah's Messenger (ﷺ) came to al-Madinah, the people had two days on which they engaged in games. He (ﷺ) said: "Allah has substituted for you something better than them: the day of sacrifice and the day of breaking the fast." [Reported by Abu Dawud and an-Nasa'i; with a Sahih Isnad (authentic chain)].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   سنن النسائى الصغرى1557أنس بن مالكأبدلكم الله بهما خيرا منهما يوم الفطر ويوم الأضحى
   سنن أبي داود1134أنس بن مالكأبدلكم بهما خيرا منهما يوم الأضحى ويوم الفطر
   بلوغ المرام398أنس بن مالك قد أبدلكم الله بهما خيرا منهما : يوم الأضحى ويوم الفطر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1134  
´عیدین کی نماز کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے (تو دیکھا کہ) ان کے لیے (سال میں) دو دن ہیں جن میں وہ کھیلتے کودتے ہیں تو آپ نے پوچھا: یہ دو دن کیسے ہیں؟، تو ان لوگوں نے کہا: جاہلیت میں ہم ان دونوں دنوں میں کھیلتے کودتے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے تمہیں ان دونوں کے عوض ان سے بہتر دو دن عطا فرما دیئے ہیں: ایک عید الاضحی کا دن اور دوسرا عید الفطر کا دن۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1134]
1134۔ اردو حاشیہ:
اسلام نے جاہلیت کے تمام شعائر کو حق کے ساتھ بدل دیا ہے، تو مسلمان کو اسی حق کے ساتھ تمسک کرنا چاہیے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ شرعی عیدوں کی تعداد صرف دو ہے باقی سب خود ساختہ ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1134   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 398  
´نماز عیدین کا بیان`
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو اہل مدینہ کے لیے دو روز کھیل کود کے لیے مقرر تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تمہارے ان دو دنوں کے بدلے میں ان سے بہتر دو دن عنایت فرما دیے ہیں۔ ایک عید الاضحی کا اور دوسرا عید الفطر کا دن۔
اسے ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیا ہے۔ اس کی سند صحیح ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 398»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الصلاة، باب صلاة العيدين، حديث:1134، والنسائي، صلاة العيدين، حديث:1557، وحميد صرح بالسماع عند أحمد:3 /250.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عیدین کے روز کھیلنا کودنا اور اظہار مسرت و فرحت کرنا جائز ہے بشرطیکہ شریعت کے منافی نہ ہو‘ البتہ مشرکوں اور کافروں کی عیدوں پر خوشی اور مسرت و انبساط کا اظہار کرنا مکروہ ہے یا بقول بعض حرام ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 398   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.