الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ( نزول ) وحی کا آغاز
रसूल अल्लाह ﷺ पर वही की शुरुआत
1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف وحی کی ابتداء کس طرح ہوئی (یعنی اس کا ظہور کیونکر ہوا)۔
“ रसूल अल्लाह ﷺ के पास वही का आना कैसे शरू हुआ ”
حدیث نمبر: 4
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور وہ وحی کے بند ہو جانے کا حال بیان کرتے ہیں اور (یہ بھی) کہتے ہیں کہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک دن) اس حال میں کہ میں چلا جا رہا تھا تو یکایک میں نے آسمان سے ایک آواز سنی، میں نے اپنی نظر اٹھائی تو (کیا دیکھتا ہوں کہ) وہی فرشتہ جو غار حرا میں میرے پاس آیا تھا، ایک کرسی پر زمین و آسمان کے درمیان میں معلق بیٹھا ہوا ہے۔ میں اس (کے دیکھنے) سے ڈر گیا۔ پھر لوٹ آیا تو میں نے (گھر میں آ کر) کہا مجھے کمبل اوڑھا دو، مجھے کمبل اوڑھا دو۔ پھر (اسی موقع پر) اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں اے کپڑا اوڑھنے والے اٹھ کھڑا ہو اور (لوگوں کو عذاب الہٰی سے) ڈرا اور اپنے پروردگار کی بڑائی بیان کر اور اپنے کپڑوں کو پاک رکھا کر اور ناپاکی (یعنی بتوں کی پرستش) کو چھوڑ دے۔ (المدثر: 1 - 5)
हज़रत जाबिर बिन अब्दुल्लाह रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है और वह वही के बंद होजाने का हाल बताते हैं और (यह भी) कहते हैं कि (रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने कहा कि एक दिन) मैं चला जा रहा था तो अचानक मैं ने आसमान से एक आवाज़ सुनी और मैं ने अपनी नज़र उठाई तो (क्या देखता हूँ कि) वही फ़रिश्ता जो हिरा की गुफा में मेरे पास आया था, एक कुर्सी पर ज़मीन और आसमान के बीच में हवा में बेठा हुआ है। मैं उस से डर गया। फिर लोट आया तो मैं ने (घर में आकर) कहा मुझे कम्बल ओढ़ा दो, मुझे कम्बल ओढ़ा दो। फिर (उसी समय) अल्लाह तआला ने यह आयतें उतारीं ! « يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ, قُمْ فَأَنذِرْ, وَرَبَّكَ فَكَبِّرْ، وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ، وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ » “ऐ कपड़ा ओढ़ने वाले उठ खड़ा हो और (लोगों को अल्लाह के अज़ाब से) डरा और अपने परवरदिगार की बड़ाई बता और अपने कपड़ों को पवित्र रखा कर और अपवित्रता (यानी मूर्तिपूजा) को छोड़दे।” (सूरत अल-मुद्दस्सिर: 1-5)


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.