الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
6. بَابُ : مَنْزِلَةِ الْفُقَرَاءِ
6. باب: فقراء کا مقام و مرتبہ۔
حدیث نمبر: 4122
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا محمد بن بشر , عن محمد بن عمرو , عن ابي سلمة , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يدخل فقراء المؤمنين الجنة قبل الاغنياء , بنصف يوم خمس مائة عام".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَدْخُلُ فُقَرَاءُ الْمُؤْمِنِينَ الْجَنَّةَ قَبْلَ الْأَغْنِيَاءِ , بِنِصْفِ يَوْمٍ خَمْسِ مِائَةِ عَامٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومنوں میں سے محتاج اور غریب لوگ مالداروں سے آدھے دن پہلے جنت میں داخل ہوں گے، آخرت کا آدھا دن (دنیا کے) پانچ سو سال کے برابر ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15101)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الزہد 37 (2354) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   جامع الترمذي2355عبد الرحمن بن صخريدخل فقراء المسلمين الجنة قبل أغنيائهم بنصف يوم وهو خمس مائة عام
   جامع الترمذي2353عبد الرحمن بن صخريدخل الفقراء الجنة قبل الأغنياء بخمس مائة عام نصف يوم
   سنن ابن ماجه4122عبد الرحمن بن صخريدخل فقراء المؤمنين الجنة قبل الأغنياء بنصف يوم خمس مائة عام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4122  
´فقراء کا مقام و مرتبہ۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومنوں میں سے محتاج اور غریب لوگ مالداروں سے آدھے دن پہلے جنت میں داخل ہوں گے، آخرت کا آدھا دن (دنیا کے) پانچ سو سال کے برابر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4122]
اردو حاشہ:
فوائد و  مسائل:

(1)
اللہ کے ہاں ہزار سال کی مدت ایک دن کے برابر ہے۔ (سورہ حج: 47)
اس لیے دولت مندوں سے آدھا دن پہلے جنت میں جانے کا مطلب دنیا کے حساب سے پانچ سو سال پہلے جنت میں داخل ہونا ہے۔

(2)
پہلے جنت میں جانا ان کے بلند درجات کوظاہر کرتا ہےاور انھیں محشر کی مشکلات بھی کم برداشت کرنی پڑیں گی۔

(3)
اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ دولت مندوں کو اپنی زیادہ دولت کی آمد وخرچ کا حساب دینا پڑے گا جس میں کافی وقت صرف ہوگا جب کہ غریب لوگ اپنی تھوڑی کمائی کے حساب سے تھوڑی دیر میں فارغ ہوجائیں گے۔

(4)
دنیا میں دولت کم ملنا یا نہ ملنا بھی اللہ کی ایک نعمت ہے لیکن اس کے ساتھ صبر ضروری ہے جس طرح زیادہ دولت کے ساتھ شکر ضروری ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4122   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2353  
´مہاجر فقراء جنت میں مالدار مہاجر سے پہلے جائیں گے۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فقراء جنت میں مالداروں سے پانچ سو برس پہلے داخل ہوں گے اور یہ قیامت کے آدھا دن کے برابر ہو گا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2353]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث میں پانچ سوسال کا ذکرہے،
جب کہ اس سے پہلے والی حدیث میں چالیس سال کا ذکرہے،
مدت میں فرق فقراء کے درجات ومراتب میں فرق کے لحاظ سے ہے،
معلوم ہوا کہ کچھ فقراء اپنے مراتب ودرجات کے لحاظ سے پانچ سوسال پہلے جنت میں جائیں گے جب کہ کچھ فقراء چالیس سال پہلے جائیں گے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2353   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.