الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
6. باب فِي وَقْتِ الْمَغْرِبِ
6. باب: مغرب کے وقت کا بیان۔
Chapter: The Time For Maghrib.
حدیث نمبر: 417
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عمرو بن علي، عن صفوان بن عيسى، عن يزيد بن ابي عبيد، عن سلمة بن الاكوع، قال:" كان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي المغرب ساعة تغرب الشمس إذا غاب حاجبها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عِيسَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ، قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْمَغْرِبَ سَاعَةَ تَغْرُبُ الشَّمْسُ إِذَا غَابَ حَاجِبُهَا".
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مغرب سورج ڈوبتے ہی پڑھتے تھے جب اس کے اوپر کا کنارہ غائب ہو جاتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/المواقیت 18 (561)، صحیح مسلم/المساجد 38 (636)، سنن الترمذی/الصلاة 8 (164)، سنن ابن ماجہ/الصلاة 7 (688)، (تحفة الأشراف: 4535)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/54)، دی/الصلاة 16(1245) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
سورج کی ٹکیہ کا افق میں غائب ہو جانا ہی غروب ہوتا ہے۔ اس کے بعد احتیاط کے کوئی معنی نہیں۔

Salamah bin al-Akwa said: The Prophet ﷺ used to say the Maghrib prayer immediately after the sun had set when its upper side would disappear.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 417


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (561) صحيح مسلم (636)

   صحيح البخاري561سلمة بن عمرونصلي مع النبي المغرب إذا توارت بالحجاب
   صحيح مسلم1440سلمة بن عمرويصلي المغرب إذا غربت الشمس وتوارت بالحجاب
   جامع الترمذي164سلمة بن عمرويصلي المغرب إذا غربت الشمس وتوارت بالحجاب
   سنن أبي داود417سلمة بن عمرويصلي المغرب ساعة تغرب الشمس إذا غاب حاجبها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 417  
´مغرب کے وقت کا بیان۔`
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مغرب سورج ڈوبتے ہی پڑھتے تھے جب اس کے اوپر کا کنارہ غائب ہو جاتا۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 417]
417۔ اردو حاشیہ:
سورج کی ٹکیہ کا افق میں غائب ہو جانا ہی غروب ہوتا ہے، اس کے بعد احتیاط کے کوئی معنی نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 417   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 164  
´مغرب کے وقت کا بیان۔`
سلمہ بن الاکوع رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم مغرب اس وقت پڑھتے جب سورج ڈوب جاتا اور پردے میں چھپ جاتا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 164]
اردو حاشہ:
1؎:
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ مغرب کا وقت سورج ڈوبنے کے بعد شروع ہوتا ہے اور اس سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ مغرب میں تاخیرنہیں کرنی چاہئے بلکہ ا سے اوّل وقت ہی میں ادا کرنا چاہئے۔
2؎:
سلف کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ مغرب کا وقت ممتد (پھیلا ہوا) ہے یا غیرممتد،
جمہور کے نزدیک سورج ڈوبنے سے لے کرشفق ڈوبنے تک پھیلا ہواہے،
اور شافعی اورابن مبارک کی رائے ہے کہ مغرب کا صرف ایک ہی وقت ہے اور وہ اوّل وقت ہے،
ان لوگوں کی دلیل جبریل علیہ السلام والی روایت ہے جس میں ہے کہ دونوں دنوں میں آپ نے مغرب سورج ڈوبنے کے فوراً بعد پڑھائی اور جمہور کی دلیل صحیح مسلم میں موجود ابوموسیٰ کی روایت ہے،
اس میں ہے ((ثُمَّ أخَّرَ المَغرِبَ حَتَّى كَانَ عِندَ سُقوطِ الشَّفقِ)) جمہور کی رائے ہی زیادہ صحیح ہے،
جمہور نے جبرائیل والی روایت کا جواب تین طریقے سے دیا ہے: 1- اس میں صرف افضل وقت کے بیان پر اکتفا کیا گیا ہے،
وقت جواز کو بیان نہیں گیا، 2- جبرائیل کی روایت متقدم ہے مکّی دور کی اور مغرب کا وقت شفق ڈوبنے تک ممتد ہونے کی روایت متاخر ہے مدنی دورکی، 3- یہ روایت جبرائیل والی روایت سے سند کے اعتبارسے زیادہ صحیح ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 164   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.