الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں
Battles (Kitab Al-Malahim)
1. باب مَا يُذْكَرُ فِي قَرْنِ الْمِائَةِ
1. باب: صدی پوری ہونے پر مجدد کے پیدا ہونے کا بیان۔
Chapter: Description Of Happenings In Every Century.
حدیث نمبر: 4291
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا سليمان بن داود المهري، اخبرنا ابن وهب، اخبرني سعيد بن ابي ايوب، عن شراحيل بن يزيد المعافري، عن ابي علقمة، عن ابي هريرة فيما اعلم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إن الله يبعث لهذه الامة على راس كل مائة سنة من يجدد لها دينها"، قال ابو داود: رواه عبد الرحمن بن شريح الإسكندراني لم يجز به شراحيل.
(مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ شَرَاحِيلَ بْنِ يَزِيدَ الْمُعَافِرِيِّ، عَنْ أَبِي عَلْقَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فِيمَا أَعْلَمُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ عَلَى رَأْسِ كُلِّ مِائَةِ سَنَةٍ مَنْ يُجَدِّدُ لَهَا دِينَهَا"، قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شُرَيْحٍ الْإِسْكَنْدَرَانِيُّ لَمْ يَجُزْ بِهِ شَرَاحِيلَ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اس امت کے لیے ہر صدی کی ابتداء میں ایک ایسے شخص کو مبعوث فرمائے گا جو اس کے لیے اس کے دین کی تجدید کرے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15451) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: Allah will raise for this community at the end of every hundred years the one who will renovate its religion for it. Abu Dawud said: Abdur-Rahman bin Shuriah al-Iskandarani has also transmitted this tradition, but he did not exceed Shrahil.
USC-MSA web (English) Reference: Book 38 , Number 4278


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (247)

   سنن أبي داود4291عبد الرحمن بن صخرالله يبعث لهذه الأمة على رأس كل مائة سنة من يجدد لها دينها
   مشكوة المصابيح247عبد الرحمن بن صخرإن الله عز وجل يبعث لهذه الامة على راس كل مائة سنة من يجدد لها دينها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 247  
´حصول علم کی ترغیب`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنْهُ فِيمَا أَعْلَمُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَبْعَثُ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ عَلَى رَأْسِ كُلِّ مِائَةٍ سَنَةٍ مَنْ يُجَدِّدُ لَهَا دِينَهَا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جہاں تک مجھے معلوم ہوا ہے وہ یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس امت کے لئے ہر نئی صدی پر ایک ایسے شخص کو بھیجتا رہے گا جو اس امت کے دین کو نیا کرتا رہے گا۔ اس حدیث کو ابوداؤد نے روایت کیا۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْعِلْمِ: 247]

تحقیق الحدیث:
اس کی سند حسن ہے۔
➊ ہر صدی کے سر پر ایسے لوگ پیدا کئے جائیں گے جو صحیح العقیدہ پکے مسلمان اور کتاب و سنت کے جلیل القدر علماء ہوں گے، ان کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ اپنے دین کی تجدید یعنی مسلک حق کا پرچار اور بدعات کا رد فرمائے گا۔ یہ ایک آدمی بھی ہو سکتا ہے اور ایک جماعت بھی بلکہ ایک جماعت والی بات زیادہ راجح ہے۔
➋ مجددین کون ہیں اور قرون سابقہ میں ان کے کیا نام تھے؟ اس بارے میں واضح کوئی دلیل نہیں، لہٰذا سکوت بہتر ہے۔
◄ بہت سے لوگوں نے اپنے نمبر بڑھانے کے لئے اپنے اپنے پسندیدہ اشخاص کو مجددین میں شامل کر لیا ہے، حالانکہ ان میں سے کئی ایسے بھی ہیں جن کے عقائد کا صحیح ہونا ثابت نہیں اور نہ وہ حدیث کا علم جانتے تھے۔ اگر واقعی کوئی مجددین ہیں تو وہ صرف صحیح العقیدہ محدثین کرام ہیں، جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کا دفاع کر کے اسلام کے عَلَم کو ہمیشہ سربلند رکھا اور تقلید کے پرخچے اڑا دیئے۔ رہ گئے وہ لوگ جو مامقلداں را جائز نیست۔۔۔ وغیرہ طریقوں سے اندھی تقلید کی طرف دعوت دیتے رہے انہیں مجددین کی فہرست میں شامل کرنا غلط ہے۔ بعض ایسے لوگ بھی تھے جو سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو حنفی باور کراتے رہے اور مجددیت کا تاج بھی اپنے سروں پر رکھنے کی کوشش کی۔ یہ تو مرنے کے بعد پتا چلے گا کہ کون مجدد تھا اور کون مخرّب تھا؟
«سوف تري إذا انكشف الغبار أفرس تحت رجلك أم حمار»
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 247   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4291  
´صدی پوری ہونے پر مجدد کے پیدا ہونے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اس امت کے لیے ہر صدی کی ابتداء میں ایک ایسے شخص کو مبعوث فرمائے گا جو اس کے لیے اس کے دین کی تجدید کرے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الملاحم /حدیث: 4291]
فوائد ومسائل:
یہ بہت بڑا انعام ہے کہ امت میں ایسے صالحین پیدا ہوئے ہیں اور آ ئیندہ بھی ہونگے جو دین کے معاملے میں ایسی خدمات سر انجام دیں گے جو انتہائی اہم اور ضروری ہونگی۔
مگر یہ کوئی ضروری نہیں ہے کہ خود انہیں بھی اس کا احساس ہو یا لوگوں میں ان کا تعارف ہو یا وہ خود اپنا چرچا کرتے پھریں۔
۔
۔
۔
۔
۔
بلکہ ان کی خدمات ِ جلیلہ سے علمائے حق میں ان کے متعلق یہ صفت جانی جائے گی۔
ممکن ہے وہ مجاہد ہو یا حاکم یا داعی۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4291   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.