الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
38. بَابُ : صِفَةِ النَّارِ
38. باب: جہنم کے احوال و صفات کا بیان۔
حدیث نمبر: 4324
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير , حدثنا محمد بن عبيد , عن الاعمش , عن يزيد الرقاشي , عن انس بن مالك , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يرسل البكاء على اهل النار , فيبكون حتى ينقطع الدموع , ثم يبكون الدم حتى يصير في وجوههم كهيئة الاخدود , لو ارسلت فيها السفن لجرت".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ , عَنْ الْأَعْمَشِ , عَنْ يَزِيدَ الرَّقَاشِيِّ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يُرْسَلُ الْبُكَاءُ عَلَى أَهْلِ النَّارِ , فَيَبْكُونَ حَتَّى يَنْقَطِعَ الدُّمُوعُ , ثُمَّ يَبْكُونَ الدَّمَ حَتَّى يَصِيرَ فِي وُجُوهِهِمْ كَهَيْئَةِ الْأُخْدُودِ , لَوْ أُرْسِلَتْ فِيهَا السُّفُنُ لَجَرَتْ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہنمیوں پر رونا آزاد چھوڑ دیا جائے گا، وہ روئیں گے یہاں تک کہ آنسو ختم ہو جائیں گے، پھر وہ خون روئیں گے یہاں تک کہ ان کے چہروں پر گڑھے بن جائیں گے، اگر ان میں کشتیاں چھوڑ دی جائیں تو وہ تیرنے لگیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1690، ومصباح الزجاجة: 1547) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں یزید الرقاشی ضعیف راوی ہیں، لیکن مختصرا یہ حدیث مستدرک الحاکم میں عبد اللہ بن قیس سے ثابت ہے، «ثم يبكون الدم حتى يصير في وجوههم كهيئة» (4/605) کا لفظ ثابت نہیں ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف وصح مختصرا دون ذكر قوله ثم يبكون الدم إلى كهيئة الأخدود

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف
يزيد الرقاشي: ضعيف (تقدم:431) والأعمش عنعن (تقدم:94) وأخرج الحاكم (605/4) من حديث أبي موسى رفعه: ((إن أهل النار ليبكون حتى لو أجريت السفن في دموعهم لجرت وأنهم ليبكون الدم يعني مكان الدمع)) وصححه وواقفه الذهبي وسنده حسن۔

   سنن ابن ماجه4324أنس بن مالكيبكون حتى ينقطع الدموع ثم يبكون الدم حتى يصير في وجوههم كهيئة الأخدود لو أرسلت فيها السفن لجرت

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4324  
´جہنم کے احوال و صفات کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہنمیوں پر رونا آزاد چھوڑ دیا جائے گا، وہ روئیں گے یہاں تک کہ آنسو ختم ہو جائیں گے، پھر وہ خون روئیں گے یہاں تک کہ ان کے چہروں پر گڑھے بن جائیں گے، اگر ان میں کشتیاں چھوڑ دی جائیں تو وہ تیرنے لگیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4324]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
جیساکہ محققین نے اس کی بابت وضاحت فرمائی ہے۔
تاہم حدیث میں مذکورہ جملے (حَتّٰی یَصِیْرٌ فيِ وُجُوْهِهِمْ کَهَیْئَةِ الاُخْدُود)
کے سوا باقی روایت کا ایک شاہد مستدرک حاکم میں موجود هے اور اس کی سند بھی حسن هے جیسا کہ ہمارے فاضل محققین نے بھی اسکی طرف اشارہ کیا هے۔
اور شیخ البانی نے اسے صحیح قرار دیا هے۔
بنا بریں مذکورہ روایت اس جملہ جہنمیوں کے رونے کی وجہ سے ان کے چہروں پہ خندقوں کی طرح نشان بن جائے گے کے سوا سب صحیح ہے۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:  (الصحیحة للألبانی:
رقم 1679 2)

 
(2)
جہنم میں طرح طرح کے عذاب ہیں جن میں ایک عذاب غم اور افسوس کا بھی ہے جس کی وجہ سے رونا آتا ہے۔

(3)
  دنیا میں رونے سے غم ہلکا ہو جاتا ہے لیکن جہنم میں رونا بھی ایک عذاب ہوگا۔
لہٰذا اس سے غم میں تخفیف نہیں ہوگی۔

(4)
دنیا میں اللہ کے خوف سے رونے سے آخرت میں جنت ملتی ہے۔
دنیا میں غفلت کی زندگی ہنس ہنس کے گزارنے والے جہنم میں زیادہ روئیں گے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4324   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.