سعید بن عبید نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں بشیر بن یسار انصاری نے سہل بن ابی حثمہ انصاری سے حدیث بیان کی، انہوں نے ان کو بتایا کہ ان (کے خاندان) میں سے چند لوگ خیبر کی طرف نکلے اور وہاں الگ الگ ہو گئے، بعد ازاں انہوں نے اپنے ایک آدمی کو قتل کیا ہوا پایا۔۔ اور انہوں نے (پوری) حدیث بیان کی اور اس میں کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ناپسند کیا کہ اس کے خوب کو رائیگاں قرار دیں، چنانچہ آپ نے صدقے کے اونٹوں سے سو اونٹ اس کی دیت ادا فرما دی۔
حضرت سہل بن ابی حثمہ انصاری رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ان میں سے چند افراد خیبر کی طرف گئے اور وہاں بٹ گئے، تو انہوں نے اپنے میں سے ایک کو مقتول پایا، آگے مذکورہ بالا حدیث ہے، اور اس میں یہ بھی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے خون کو رائیگاں قرار دینا پسند نہ فرمایا، تو اس کی دیت میں صدقہ کے سو اونٹ دئیے۔