الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
جنازے کے مسائل
जनाज़े के नियम
1. (أحاديث في الجنائز)
1. (جنازے کے متعلق احادیث)
१. “ जनाज़े के बारे में हदीसें ”
حدیث نمبر: 440
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن جابر رضي الله عنه قال قال النبي صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏إذا كفن احدكم اخاه فليحسن كفنه» .‏‏‏‏ رواه مسلم.وعن جابر رضي الله عنه قال قال النبي صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏إذا كفن أحدكم أخاه فليحسن كفنه» .‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جب کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اسے اچھا کفن دینا چاہیئے۔ (مسلم)
हज़रत जाबिर रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया “तुम में से जब कोई अपने भाई को कफ़न दे तो उसे अच्छा कफ़न देना चाहिए ।” (मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الجنائز، باب في تحسين كفن الميت، حديث:943.»

Jabir (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “When one of you is in charge of shrouding his brother, he should give him the best shroud he can (i.e. clean, covering the whole body, but not necessarily expensive as this is disliked.)” Related by Muslim.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   سنن النسائى الصغرى1896جابر بن عبد اللهإذا ولي أحدكم أخاه فليحسن كفنه
   صحيح مسلم2185جابر بن عبد اللهإذا كفن أحدكم أخاه فليحسن كفنه
   سنن أبي داود3148جابر بن عبد اللهإذا كفن أحدكم أخاه فليحسن كفنه
   بلوغ المرام440جابر بن عبد الله‏‏‏‏إذا كفن احدكم اخاه فليحسن كفنه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 440  
´مرنے والوں کو اچھا کفن دینا چاہیے`
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اسے اچھا کفن دینا چاہیے . . . [بلوغ المرام /كتاب الجنائز/حدیث: 440]
فوائد و مسائل: ➊ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔
➋ اچھا اور عمدہ کفن دینے کا مطلب یہ ہے کہ کفن کا کپڑا صاف ستھرا اور عمدہ ہونا چاہیے اور وہ اس قدر کہ میت کے جسم کو اچھی طرح ڈھانپ لے۔
➌ اچھے کفن سے مراد یہ نہیں کہ وہ قیمتی ہو، قیمتی کفن کی ممانعت آئندہ حدیث میں آ رہی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 440   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3148  
´کفن کا بیان۔`
ابوالزبیر کہتے ہیں کہ انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے سنا کہ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا جس میں اپنے اصحاب میں سے ایک شخص کا ذکر کیا جن کا انتقال ہو گیا تھا، انہیں ناقص کفن دیا گیا، اور رات میں دفن کیا گیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو ڈانٹا کہ رات میں کسی کو جب تک اس پر نماز جنازہ نہ پڑھ لی جائے مت دفناؤ، إلا یہ کہ انسان کو انتہائی مجبوری ہو اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ بھی) فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھا کفن دے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3148]
فوائد ومسائل:
اس سے مراد مہنگا اور قیمتی کفن نہیں۔
بلکہ سادہ صاف ستھرا اور مکمل کفن ہے۔
اس بیان میں یہ بھی ہے کہ کسی بھی مسلمان بھائی کو کفن دینا ایک مستحسن کام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3148   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.