الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
The Book of ad-Dahaya (Sacrifices)
19. بَابُ : إِبَاحَةِ الذَّبْحِ بِالْعُودِ
19. باب: لکڑی سے ذبح کرنا جائز ہے۔
Chapter: Permissibility Of Slaughtering With A Stick
حدیث نمبر: 4406
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الاعلى، وإسماعيل بن مسعود , عن خالد، عن شعبة، عن سماك، قال: سمعت مري بن قطري، عن عدي بن حاتم، قال: قلت: يا رسول الله، إني ارسل كلبي فآخذ الصيد فلا اجد ما اذكيه به، فاذبحه بالمروة، وبالعصا؟، قال:" انهر الدم بما شئت، واذكر اسم الله عز وجل".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، وَإِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ , عَنْ خَالِدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سِمَاكٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُرِّيَّ بْنَ قَطَرِيٍّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أُرْسِلُ كَلْبِي فَآخُذُ الصَّيْدَ فَلَا أَجِدُ مَا أُذَكِّيهِ بِهِ، فَأَذْبَحُهُ بِالْمَرْوَةِ، وَبِالْعَصَا؟، قَالَ:" أَنْهِرِ الدَّمَ بِمَا شِئْتَ، وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں اپنا کتا چھوڑتا، اور شکار کو پا لیتا ہوں، میں پھر کوئی ایسی چیز نہیں پاتا جس سے میں ذبح کروں تو کیا میں دھاردار پتھر اور لکڑی سے ذبح کر سکتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: جس چیز سے چاہو خون بہاؤ اور اس پر اللہ کا نام لو۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4309 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن أبي داود2824عدي بن حاتمأمرر الدم بما شئت واذكر اسم الله
   سنن ابن ماجه3177عدي بن حاتمأمرر الدم بما شئت واذكر اسم الله عليه
   سنن النسائى الصغرى4309عدي بن حاتمأهرق الدم بما شئت واذكر اسم الله
   سنن النسائى الصغرى4406عدي بن حاتمأنهر الدم بما شئت واذكر اسم الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3177  
´کس چیز سے ذبح کرنا جائز ہے؟`
عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم شکار کرتے ہیں اور ہمیں ذبح کرنے کے لیے تیز پتھر اور دھار دار لکڑی کے سوا کچھ نہیں ملتا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس چیز سے چاہو خون بہاؤ، اور اس پر اللہ کا نام لے لو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3177]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
ڈنڈے کی کھچی سے مراد لکڑی کا باریک دھاردار کونے والا ٹکڑا ہے جسے چھری کے ساتھ استعمال کرکے ذبح کرنا ممکن ہو۔
تاہم رگوں کا کٹ کر خون بہنا شرط ہے تاکہ وہ ذبح ہو، کسی چیز کے دباؤ سے گلا گھونٹ کر مارنے میں شمار نہ ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3177   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2824  
´دھار دار پتھر سے ذبح کرنے کا بیان۔`
عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! اگر ہم میں سے کسی کو کوئی شکار مل جائے اور اس کے پاس چھری نہ ہو تو کیا وہ سفید (دھار دار) پتھر یا لاٹھی کے پھٹے ہوئے ٹکڑے سے (اس شکار کو) ذبح کر لے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بسم اللہ اکبر کہہ کر (اللہ کا نام لے کر) جس چیز سے چاہے خون بہا دو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الضحايا /حدیث: 2824]
فوائد ومسائل:
سابقہ احادیث کی روشنی میں دانت اور ناخن سے ذبح نہیں کیا جاسکتا، اس کے علاوہ کسی بھی تیز دھار چیز سے ذبح کیا جاسکتا ہے۔
بشرط یہ ہے کہ اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اس کا کھانا حلال ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2824   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.