الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: سنتوں کا بیان
Model Behavior of the Prophet (Kitab Al-Sunnah)
4. باب تَرْكِ السَّلاَمِ عَلَى أَهْلِ الأَهْوَاءِ
4. باب: اہل بدعت کو سلام نہ کرنے کا بیان۔
Chapter: The Abandonment Of Saluting The Heretics.
حدیث نمبر: 4602
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ثابت البناني، عن سمية، عن عائشة رضي الله عنها" انه اعتل بعير لصفية بنت حيي وعند زينب فضل ظهر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لزينب: اعطيها بعيرا، فقالت: انا اعطي تلك اليهودية، فغضب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فهجرها ذا الحجة والمحرم وبعض صفر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ سُمَيَّةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا" أَنَّهُ اعْتَلَّ بَعِيرٌ لِصَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ وَعِنْدَ زَيْنَبَ فَضْلُ ظَهْرٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِزَيْنَبَ: أَعْطِيهَا بَعِيرًا، فَقَالَتْ: أَنَا أُعْطِي تِلْكَ الْيَهُودِيَّةَ، فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَهَجَرَهَا ذَا الْحِجَّةِ وَالْمُحَرَّمَ وَبَعْضَ صَفَرٍ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ام المؤمنین صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا کا ایک اونٹ بیمار ہو گیا اور ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کے پاس ایک فاضل سواری تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب سے فرمایا: تم اسے ایک اونٹ دے دو وہ بولیں: میں اس یہودن کو دے دوں؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناراض ہو گئے اور ذی الحجہ، محرم اور صفر کے چند دنوں تک ان سے بات چیت ترک رکھی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 17845)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/132، 261، 338) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی راویہ سمیہ لین الحدیث ہیں)

Aishah said: The camel of Safiyyah daughter of Huyayy was fatigued, and Zainab had a surplus mount. The Messenger of Allah ﷺ said to Zainab: Give her the camel. She said: Should I give to that Jewess? Thereupon the Messenger of Allah ﷺ became angry and kept away from her during Dhu al-Hijjah, Muharram, and a part of Safar.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4585


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (5049)

   سنن أبي داود4602عائشة بنت عبد اللهأعطيها بعيرا فقالت أنا أعطي تلك اليهودية فغضب رسول الله فهجرها ذا الحجة والمحرم وبعض صفر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4602  
´اہل بدعت کو سلام نہ کرنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ام المؤمنین صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا کا ایک اونٹ بیمار ہو گیا اور ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کے پاس ایک فاضل سواری تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب سے فرمایا: تم اسے ایک اونٹ دے دو وہ بولیں: میں اس یہودن کو دے دوں؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناراض ہو گئے اور ذی الحجہ، محرم اور صفر کے چند دنوں تک ان سے بات چیت ترک رکھی۔ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4602]
فوائد ومسائل:

آپ کا یہ مقاطعہ اس وجہ سے تھا کہ حضرت زینب رضی اللہ عنہ نے اسلامی آداب کو ملحوظ نہ رکھاتھا۔


کسی مسلمان کو اس کے گزشتہ دین کی بنیاد پر یہودی یا کافر کہنا حرام ہے۔


بلاوجہ عار دلانا بھی بہت بڑاعیب اور گناہ ہے۔


بلا عذر ضرورت کی چیز اپنے مسلمان بھائی کو نہ دینا بد اخلاقی ہے سورۃالماعون میں یہ مسئلہ خصوصیت سے بیان ہوا ہے۔


شرعی بنیاد پر مقاطعہ کیا جائے تو تین دن سے زائد عرصہ کے لیے بھی جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4602   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.